بنت حوا کے مسائل اور ان کا شرعی حل(قسط:29)
جدہ دعوہ سنٹر، حی السلامہ ، سعودی عرب
سوال(1): ہم اپنے سر میں کون سا تیل لگائیں، نبی ﷺ کون سا تیل استعمال کرتے تھے ، دلیل سے بتائیں ؟
جواب : ترمذی کی ایک حدیث سے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ زیتون کا تیل بہت مفید ہے، وہ کھانے اور بدن دونوں میں استعمال کے قابل ہے ۔
عمر بن خطاب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
كُلُوا الزَّيْتَ وَادَّهِنُوا بِهِ فَإِنَّهُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَكَةٍ( صحيح الترمذي:1851)ترجمہ:زیتون کا تیل کھاؤ اور اسے (جسم پر) لگاؤ، اس لیے کہ وہ مبارک درخت ہے۔
ویسے کوئی بھی مفید تیل آپ استعمال کرسکتے ہیں اور اگر چاہیں تو زیتون کا تیل استعمال کریں ۔
سوال(2): اگربچہ ماں کے دودھ کے علاوہ باہر کا دودھ پیتا ہوں تو اس کے پیشاب کا کیا حکم ہے ؟
جواب : شیرخوار بچہ جو ماں کا دودھ پیتا ہو اس کا حکم تو واضح ہے، لڑکا ہو تو اس کے پیشاب پر چھینٹا مارنا کافی ہے اور لڑکی کا پیشاب دھلا جائے گا لیکن ماں کے دودھ کے علاوہ باہر کا مصنوعی دودھ پیتا ہو تو اس سلسلے میں علماء کے درمیاں اختلاف ہے ۔ شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ درست بات یہ ہے کہ اس دودھ کا بھی حکم ماں کے دودھ کی طرح ہے یعنی باہری دودھ پینے پر بھی لڑکا کے پیشاب پر چھینٹا مارنا کافی ہے اور لڑکی کے پیشاب کو دھلا جائے گا۔
سوال(3) : ساؤتھ افریقہ میں آب و ہوا کی وجہ سے بال جھڑ جاتے ہیں اور انڈیا میں نیچرل بال کی طرح بال ملتے ہیں تو کیا ایک شخص تجارت کی غرض سے عورت و مرد کے بال انڈیا سے لے جاکر وہاں فروخت کرسکتا ہے ؟
جواب: بالوں میں بال جوڑنا یا سر پہ مصنوعی بال اور وگ پہننا جائز نہیں ہے کیونکہ اللہ کے رسول ﷺ نے مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانی والی پر لعنت بھیجی ہے حتی کہ آپ نے ایک خاتون جس کا بال بیماری سے جھڑگیا تھا اس کے شوہر کی خواہش تھی کہ وہ مصنوعی بال لگائے مگر آپ نے اسے مصنوعی بال لگانے کی اجازت نہیں دی اور فرمایاکہ مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانے والی پر لعنت ہے ۔(بخاری :5935)
صحیح بخاری میں ایک دوسری حدیث ایک طرح سے آئی ہے ۔حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف بیان کرتے ہیں کہ معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما حج کے سال مدینہ منورہ میں منبر پر یہ فرما رہے تھے انہوں نے بالوں کی ایک چوٹی جو ان کے چوکیدار کے ہاتھ میں تھی لے کر کہا کہاں ہیں تمہارے علماء میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ اس طرح بال بنانے سے منع فرما رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ بنی اسرائیل اس وقت تباہ ہو گئے جب ان کی عورتوں نے اس طرح اپنے بال سنوارنے شروع کر دیئے۔(بخاری:5932)
ان احادیث کی روشنی میں معلوم ہوتا ہے کہ مصنوعی بال استعمال کرنا جائز نہیں ہے ۔ جب مصنوعی بال کا استعمال جائز نہیں ہے تو اس کی تجارت کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ بعض علماء جن میں شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ بھی ہیں کہتے ہیں کہ جس کے بال جھڑگئے ہوں ، دوبارہ بال آنے کی امید نہیں ہے تو اس کے لئے وگ پہننے میں حرج نہیں ہے کیونکہ یہ زینت کے لئے نہیں عیب چھپانے کے لئے ہے ۔ شیخ کے اس کلام کی روشنی میں گنجاپن دورکرنے کی حد تک مصنوعی بال کی اجازت ہے اس لحاظ سے کوئی چاہےتو ضرورت مندوں کو مصنوعی بال بیچ سکتا ہےلیکن فیشن کے طورپر بیچنا جائز نہیں ہے ۔ ساتھ ساتھ یہ معلوم رہے کہ بال اگانے کے لئے متعدد دوائیں ملتی ہیں ، اس لئےبہترہے کہ گنجاپن دور کرنے کے لئے دوا کا استعمال کیا جائے ۔
سوال(4): ایک عورت نے بچے کو جنم دیا ہے، ولادت کے ابتدائی دنوں میں پیٹ پر کچھ بھی دباؤ ہوتا ہے تو عورت کے اگلے حصے سے ہوا خارج ہوجاتی ہے، اصل مسئلہ یہ ہے کہ نماز میں بھی اگلے حصے سے ہوا خارج ہوجاتی ہے ایسے میں کیا جائے ؟
جواب :جب عورت کو آگے والے حصے سے ہوا خارج ہو تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا اس لئے نماز کی حالت میں اگلے حصے سے ہوا نکلنے سے نماز میں کوئی خلل نہیں ہوگا ، پچھلے حصے سے ہوا خارج ہونے سے وضو ٹوٹتا ہے۔
سوال(5): ایک لڑکی نے بھاگ کر شادی کرلی، اس میں اس کے والدین شریک نہیں تھے، شادی کےبعد دو بچے ہوئے، ایک لڑکی اور ایک لڑکا۔ اب پیداشدہ لڑکی کی شادی ہونے والی ہے، اس لڑکی سے دوسرے لڑکے کا نکاح کیسا ہے؟
جواب : جس لڑکی کے نکاح سے متعلق سوال کیا جارہاہے اس لڑکی سے نکاح کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، بالکل اس سے نکاح کیا جاسکتاہے جبکہ اس کی ماں نے بغیر ولی کے نکاح کیا ہے اس نے غلط کیا ہے ، اسے اللہ سے ڈرنا چاہئے اور توبہ کرکےشرعی طورپرولی کی رضامندی کے ساتھ اپنے نکاح کی تجدید کرلیناچاہئے تاکہ ازدواجی رشتہ صحیح ہوسکے ۔
سوال(6): میں نے غروب سے قبل غسل کرکے ظہر و عصر پڑھی ، پھر مغرب و عشاء کی نماز پڑھی ، رات میں قیام اللیل کے لئے اٹھی ہو تو حمام میں کچھ اسپاٹنگ دیکھتی ہوں تو مجھے نماز پڑھنا ہے یا نہیں ؟
جواب:سوال سے معلوم ہورہا ہے کہ آپ کو ماہواری آئی ہوئی تھی ، مغرب سے پہلے پاکی حاصل ہوئی تو آپ نے غسل کرکے ظہر وعصر پڑھی پھر مغرب و عشاء کی نماز بھی ادا کی لیکن رات میں حمام میں کچھ زردی محسوس ہوئی ۔ اگر ایسی ہی بات ہے تو یہ جان لیں کہ حیض سے پاکی حاصل ہونے کے بعد اگر کچھ زردی نظر آئے تو اس کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا ، آپ اس حال میں نماز ادا کریں گے لیکن عادتا وہ حیض کے ایام ہوں اور حیض منقطع ہوکردوبارہ حیض جیسی صفات کے ساتھ خون آئے تو پھر وہ حیض ہے اورعبادت سے رکنا ہے ۔
سوال(7): قرآن میں ہے کہ خبیث عورتیں خبیث مرد کے لئے اور خبیث مرد خبیث عورتوں کے لئے ہے ۔پاک عورتیں پاک مرد وں کے لئے اور پاک مرد پاک عورتوں کے لئے ہے ؟تو پھر ایسا کیوں ہے کہ فرعون کے لئے آسیہ، لوط اور نوح کے لئے نافرمان بیوی ؟
جواب: سابقہ شریعت میں کافر کا مومنہ سے اور مومن کا کافرہ سے شادی کرنا جائز تھا اسی لئے ہم دیکھتے ہیں کہ نوح علیہ السلام اور لوط علیہ السلام کی بیوی کافرہ تھیں اور فرعون کی بیوی مومنہ تھی ، شریعت محمدی میں آج بھی اہل کتاب کافرہ سے شادی جائز ہے ۔
سوال(8): اگر کوئی جوڑاشادی کے بعد آپس کی رضامندی سے اس بات کا فیصلہ کریں کہ وہ ایک سال تک اولاد کی پیدائش نہیں چاہتے تو کیا وہ گناہ گار ہوں گے؟
جواب:رسول اللہ ﷺ نے مرد کو زیادہ بچہ پیدا کرنے والی عورت سے شادی کرنے کا حکم دیا ہے ، اس کا تقاضہ ہے کہ نسل انسانی کی روک تھام کرنا حکم رسول اورمصلحت نکاح کے خلاف ہے بلکہ شادی کے بعد ایک مدت تک بچہ کے بغیر میاں بیوی کا مستی کرنا دراصل مغربی تہذیب ہے، جو ہندی فلموں اور سیریلوں کے ذریعہ مسلمانوں میں پھیل رہی ہے ۔ ہاں اگر کچھ بچے پیدا ہوجانے کے بعد اس میں ضرورت اور مصلحت کے تحت وقفہ کرنا چاہتے ہیں تو کوئی حرج نہیں مگر شروع شادی میں وقفہ کی کوئی مجبوری نہیں سوائے مغربی تہذیب کے ۔
سوال(9): ایک بہن کا کہنا ہے کہ سونے کی ہرچیز پر زکوۃ ہے، چاہے ناک کا ایک نتھونا ہی کیوں نہ ہو یعنی مقدار ضروری نہیں ہے ، کیا یہ صحیح ہے ؟
جواب:سونے اور چاندی کی زکوۃ کے لئے دو شرطیں ہیں (1) نصاب(85گرام سونا، 595گرام چاندی) کو پہنچنا (2) ایک سال گزرنا ،، ان میں سے ایک بھی شرط کم ہوئی تو زکوۃ نہیں ہے ۔ اس لئےجس کسی مسلمان بھائی یا بہن کے پاس سونے یا چاندی کی ڈلی یا زیورات موجود ہوں اور وہ نصاب تک پہنچ رہے ہوں تو سال مکمل ہونے پراس کی زکوۃ ادا کرنی ہوگی لیکن جو سونا یا چاندی نصاب کو نہ پہنچے اس پر زکوۃ نہیں ہے ۔ابوداؤد(1565) کی حدیث جسے شیخ البانی نے صحیح قرار دیا ہے اس میں ہے کہ نبی ﷺ نے سیدہ عائشہ کے ہاتھ میں چاندی کی کچھ انگوٹھیاں دیکھیں تو آپ نے پوچھا کہ ان کی زکوۃ ادا کرتی ہوتو انہوں نے کہا کہ نہیں تو اس پر آپ نے فرمایا کہ یہ تمہیں جہنم میں لے جانے کے لئے کافی ہیں ۔ اس حدیث کا یہ مطلب نہیں ہے کہ چاندی کی چند انگوٹھی پر زکوۃ ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ یہ انگوٹھیاں(چاندی) نصاب کو پہنچ جائیں تو زکوۃ ادا کی جائیں لیکن سیدہ عائشہ کے پاس نصاب کے بقدر چاندی نہیں تھی اس لئے ان انگوٹھیوں کی زکوۃ نہیں ادا فرماتیں۔
جواب: خواتین کو جنرل پارک میں نہیں جھولنا چاہئے کیونکہ خواتین کو اسلام نے بڑا مقام دیا ہے ، بڑی عزت دی ہے، اس کی عفت کا خاص خیال کیا ہے لہذا عورت کوئی ایسا کام نہ کرے جو اس کی حیا کے خلاف ہو۔ حیا والی عورت کبھی مردوں کے سامنے جھولا نہیں جھولے گی، اکیلے میں جھولنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ اپنے گھر میں جھولا ہو یا اپنے مخصوص پارک میں جھولا ہو تو وہاں ایک عورت بالکل جھول سکتی ہے ، عورت کے لئے جھولنا منع نہیں ہے بلکہ اس کے لئے حیا کے خلاف کام کرنا منع ہے ۔
سوال(11): میں باہر ملک میں رہتی ہوں ، دوماہ قبل میں نے خلع کا کیس فائل کردیا اور اور ایک ماہ کی عدت بھی گزاری ، میرا کیس کہاں تک پہنچا پتہ نہیں، اس درمیان شوہر نے گھر پہ طلاق کی نوٹس بھیج دی اور میں جاب کرتی ہوں ، اس کو چھوڑنا مشکل ہے ، کیا کیا جائے؟
جواب:خلع کا کیس فائل کرتے ہی عدت نہیں گزارنی ہے بلکہ جب آپ کا صحیح طورپر خلع ہو یا صحیح طورپرخلع کی کاروائی کے ذریعہ آپ کو نوٹس ملے کہ آپ کا خلع ہوگیا ہے پھر نکاح ختم ہوتا ہے اور تب سے ایک حیض عدت گزارنی ہے ۔ کیس فائل کرکے خلع کا حکم نہیں لگایا گیا ہے تو خلع ہوا ہی نہیں ۔ اور اس دوران شوہر نے طلاق دے دیا ہے تو طلاق واقع ہوجائے گی اور جب طلاق پڑگئی تو اس وقت سے تین حیض عدت گزارنی ہے ۔ رہا مسئلہ جاب کا تو اگر جاب کے لئے ہرحال میں جانا ضروری ہے تو مجبوری میں جاب پرجاسکتی ہیں۔
سوال(12) : سگی بھتیجی اور سگی بھانجی کے شوہر سے عورت پردہ کرے گی؟
جواب : ہاں بھتیجی اور بھانجی کا شوہر عورت کے لئے نامحرم ہے اس لئے اس سے پردہ کرے گی ۔
سوال(13): میں پردہ کے ساتھ گھر میں نماز پڑھ رہی ہوں ، اچانک کوئی غیرمحرم آجائے تو کیا کرنا ہے، نماز چھوڑ دینی ہے ؟
جواب:عورتوں کےلئے سب سے اندرونی جگہ نماز پڑھنا افضل بتایاگیا ہے اس لئے عورت ایسی جگہ نماز پڑھے جہاں اجنبی مرد نہ آئے ، پھر بھی آپ کہیں نماز پڑھ رہی تھیں اچانک کوئی نامحرم آگیا ہے تو آپ اپنی نماز جاری رکھیں گی اورجو چہرہ کھلا تھا اب اسے ڈھک لینا ہے یعنی اجنبی سے پردہ کرلینا ہے ، ساتھ ہی اپنی آواز پست رکھیں ۔یہ یاد رہے کہ نماز مکمل پردہ میں ادا کرنا ہے چاہے گھر میں ہی کیوں نہ ادا کریں حتی کہ قدم بھی چھپانا بہتر ہے اور ایسی جگہ نماز پڑھیں جہاں مردوں کا گزر نہ ہو۔
سوال(14): zunera نام رکھ سکتے ہیں ؟
سوال(15): استحاضہ میں ہر نماز کے وقت الگ الگ وضو کیا جاتا ہے لیکن اگر نماز جمع وقصر ہو تو کیا کیا جائے ؟
جواب:استحاضہ کے وقت اگر دونمازوں کو جمع و قصر کررہے ہیں تو ایک ہی وضو سے دونوں نماز ادا کریں گے۔
سوال(16): میں نے اکثر عورتوں سے سنا ہے کہ جب عورت کو غسل دے دیا جائے تو پہلے کوئی کپڑا پہنایا جائے پھر کفن پہنایا جائے ، کیا یہ بات صحیح ہے؟
جواب: نہیں، ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ میت عورت ہو یا مرد اسے غسل دے کر کفن پہنا سکتے ہیں، جو بات آپ نے ذکر کی کہ پہلے دوسرا کپڑا پہنایا جائے پھر کفن ، اس بات کی کوئی دلیل نہیں ہے۔
سوال(17):شہید کی بیوہ دوسرا نکاح کرسکتی ہے؟
جواب:جب شوہر وفات پاجائے یا شہید ہوجائے تو اس کی بیوہ دوسرا نکاح کرسکتی ہے، ہر قسم کی بیوہ کا ایک ہی حکم ہے، شہید کی بیوہ کے لئے الگ سے کوئی حکم نہیں ہے اس لئے جس طرح ایک عام بیوہ شادی کرسکتی ہے وہ بھی شادی کرسکتی ہے۔ کہیں لوگوں میں یہ غلط فہمی ہو کہ شہید تو زندہ ہوتے ہیں پھر اس کی بیوی کیسے شادی کرے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ شہید ہونے کے بعد وہ بھی وفات پانے والوں کی طرح ہیں، یعنی اس کو بھی موت آگئی البتہ برزخ میں زندگی ملتی ہے ، وہ زندگی ہر میت کو ملتی ہے تبھی تو برزخ میں مردوں کو عذاب یا نعمت ملتی ہے اس لئے تمام قسم کی بیوہ کا دنیاوی معاملہ ایک جیسا ہے ۔
سوال(18): عدت میں عورت کیسے پردہ کرے گی، اس کی دلیل بھی بتادیں؟
جواب:عدت میں پردہ کا الگ سے کوئی طریقہ نہیں ہے، عورت جس طرح پہلے پردہ کیا کرتی تھی اسی طرح عدت میں بھی پردہ کرے گی ۔ پردہ سے میری مراد اسلامی پردہ یعنی پورے جسم کو ڈھکنا ،وہی اسلامی پردہ عدت میں بھی ہے، اس کے لئے الگ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ اجنبی مردوں سے پورا جسم عدت سے پہلے بھی چھپانا تھا، عدت میں بھی چھپانا ہے اور عدت کے بعد بھی چھپانا ہے ۔
سوال(19) : ایک لڑکی بول چال میں مذکر کا صیغہ استعمال کرتی ہے، گھر میں بھی اور سہیلیوں کے ساتھ بھی کیا یہ لڑکوں کی مشابہت ہے، وہ لڑکیوں کی طرح بولنے میں شرماتی ہے کیونکہ اس کی عادت نہیں ہے اور لوگ بھی عجیب محسوس کریں گے اگر لڑکیوں کی طرح بولے؟
جواب: اس بہن کو لازما لڑکیوں کی طرح بولنا چاہئےکیونکہ وہ لڑکی ہے اور لوگ کیا کہیں گے اس کی پرواہ نہیں کرنا چاہئے، ابھی سے نئی عادت اپنائیں اور مونث کا صیغہ استعمال کرنا شروع کریں ،گھر والے اور سہیلیاں دھیرے دھیرے اس نئی عادت جو دراصل اپنی اصل عادت ہے سے مانوس ہوجائیں گے اور کچھ دنوں بعد خاموش ہوجائیں گے ، ساتھ ساتھ یہ بھی کوشش کرے کہ اگر اس ماحول میں خواتین مردوں کی طرح بولتی ہیں تو ان سب کی اصلاح بھی کرے ۔ آپ جانتے ہیں یہ نیا فیشن چل پڑا ہے جبکہ اسلام نے عورتوں کو مردوں کی مشابہت اختیار کرنے اور مردوں کو عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع کیا ہے۔
سوال(20):میری بیٹی کا نکاح دوبئی میں ہوگیا ہے ، اب لڑکا والے ریسیپشن سے ایک دن پہلے انڈیا میں نکاح پڑھانا چاہتے ہیں کیا یہ شرعا جائز ہے ؟
جواب: ایک مرتبہ جب نکاح کی شرائط پورے کرکے نکاح منعقد ہوجائے تو لڑکا اورلڑکی دونوں میاں بیوی ہیں اور ایک دوسرے کے لئے حلال ہیں ، جب میاں بیوی کا رشتہ قائم ہو گیا تو پھر کس بات کے لئے دوبارہ نکاح ہوگا؟ اس لئے لڑکے والوں کو سمجھائیں کہ دین کا مذاق نہ بنائیں ، نکاح ہوچکا ہے دوبارہ اس کی ضرورت نہیں ہےالبتہ لڑکے کے ذمہ دعوت ولیمہ ہے جو باقی ہو تو اس مناسبت سے ولیمہ کرلیں ۔
جواب: لڑکی کا ایمان نام رکھنے میں حرج نہیں ہے لیکن لڑکے کا نام صلاۃ نہیں رکھیں گے ، ہاں صلاح رکھ سکتے ہیں یا ایمان کی طرح اسلام رکھ سکتے ہیں ۔
سوال(22):جس کا شوہر زندہ ہو کیا اس کا کفن لال رنگ کا ہوگا؟
جواب:میت عورت ہو یا مرد ، اسے سفید کپڑوں میں دفن کیا جائے گا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اسی کا حکم دیا ہے ، الگ سے کسی میت کے لئے کوئی دوسرا کفن یا رنگ منقول نہیں ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم سفید کپڑے پہنو، کیونکہ یہ تمہارے بہترین کپڑوں میں سے ہیں اور اسی میں اپنے مردوں کو بھی کفناؤ(ترمذی:994، شیخ البانی نے اسے صحیح کہا ہے)
اگر مجبوری ہو تو دوسرے رنگ کا بھی کپڑا بطور کفن استعمال کرسکتے ہیں۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔