Sunday, January 26, 2020

تم جسے ناپسند کرتے ہو ممکن ہے کہ اس میں خیر کا پہلو ہو



تم جسے ناپسند کرتے ہو ممکن ہے کہ اس میں خیر کا پہلو ہو

مقبول احمد سلفی
اسلامک سنٹر طائف

برسرِاقتدار بے جے پی حکومت میں تعلیم، صحت، روزگار اور معیشت و تجارت دن بدن تنزلی کا شکار ہیں ، ایسے میں میڈیا بطور خاص عوام کی زبان بند کرنا مشکل ہی نہیں محال تھا، گوکہ میڈیا کے اکثر حصوں پر اجارہ داری بھی اسی حکومت کی ہے مگر آج سوشل میڈیا کا دور ہے کچھ اچھے ٹیلی-ویژن اینکروں کے ساتھ یوٹیوبر کی کثرت ہے جو بھاجپائی پہنچ سے باہر ہیں.
حکومت نے عوام اور میڈیا کی توجہ ملک کے بحران سے ہٹا کر ایسے قانون و ایکٹ کی طرف کرانی چاہی جس میں کئی سال تک عوام اور میڈیا مشغول رہیں گے اور معاشی، تجارتی ، تعلیمی اور صحت و روزگار کی تنزلی کی طرف دھیان نہیں جائے گا مگر وار الٹا پڑ گیا.
گوکہ ان بحرانوں کے ناحیے سے ابھی بھی میڈیا میں چرچا نہیں ہے مگر عوام اور میڈیا کو موجودہ مہلک حکومت کے خلاف زبان کھولنے کا سب کو بہترین موقع مل گیا. ذرا تصور کریں کہ طلاق پر پابندی لگنے کے بعد مسلمانوں کی طرف سے کسی قسم کا مظاہرہ نہیں ہوا، بابری مسجد کی بازیابی کے لئے سیکڑوں سال پیش کی گئی قربانی کا کوئی ثمرہ برآمد نہیں ہوا، کم از مجرمانہ کام کرنے والوں کو عدالت سزا بھی مقرر کردیتی تو مسلمانوں کا کلیجہ کچھ ٹھنڈا ہو جاتا مگر وہ بھی نہ ہوسکا اور مسلمان ایک حرف بھی نہ بول سکے، اس سے ہند میں مسلمانوں کی بے بسی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے.
ابھی حکومت جو کالے قوانین لوگوں پرجبرا تھوپنے کی کوشش کر رہی تھی وہ پھندا بن کر اسی کے گلے میں اٹک گئے ہیں، واپس لینے میں آر ایس ایس اور بی جے پی کی ناک کٹنے کا سوال ہے اس لئے وہ خود سے رجوع نہیں کر سکتے اس لئے امت شاہ بار بار کہتا ہے کہ سی اے اے کسی صورت میں واپس نہیں ہوگا، اس بات سے حکومت کی سراسیمگی اور شرمندگی صاف ظاہر ہے، ہمیں واپسی کی امید اگر ہے تو عدالت سے ہی ہے.
گویا ابھی جہاں مسلمانوں کو کالے قانون اور ظلم کے خلاف کھڑا ہونے میں ہمت ملی وہیں دیگر تمام اقوام و ملل کو حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے اور اس حکومت کے سیاہ ترین چہرے اور گزشتہ تمام کالے کارنامے ایکسپوز کرنے کا سنہری موقع دستیاب ہوا ہے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن تَكْرَهُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن تُحِبُّوا شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ (البقرہ:216)
ترجمہ :تم پر جہاد فرض کیا گیا گو وہ تمہیں دشوار معلوم ہو ، ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو بری جانو اور دراصل وہی تمہارے لئے بھلی ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو اچھی سمجھو ، حالانکہ وہ تمہارے لئے بری ہو حقیقی علم اللہ ہی کو ہے ، تم محض بے خبر ہو ۔
اللہ تعالیٰ سے خصوصی دعا بھی کریں کہ وہ ہمارے ساتھ ظلم کرنے والوں کو عبرت ناک سزا دے اور مسلمانوں کو ہندوستان میں امن وراحت کے ساتھ رہنے کا ماحول سازگار بنائے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔