Monday, May 27, 2019

بنت حوا کے مسائل اور ان کا شرعی حل (قسط- 14)


بنت حوا کے مسائل اور ان کا شرعی حل (قسط- 14)

جوابات ازشیخ مقبول احمد سلفی
اسلامک دعوۃ سنٹر طائف

سوال(1):دعا سے پہلے الله کی تعریف کرنا ہے تو سورة فاتحہ پڑھنا صحیح ہے کہ نہیں ؟
جواب : دعا میں بلاشبہ اللہ کی تعریف کرنی چاہئے اور بھی بہت سے مقامات ہیں جہاں اللہ  کی تعریف بیان کی جاتی ہے مثلا جمعہ اور عید کے خطبہ میں ۔ ان تمام جگہوں پر کہیں بھی نبی ﷺ سے اللہ کی حمد کے طور پر سورہ فاتحہ پڑھنا ثابت نہیں ہے لہذا ہمیں دعا سے پہلے یا دعا کو ختم کرنے کے لئے سورہ فاتحہ کو مخصوص نہیں کرنا ہے ۔
سوال(2): تحیة الوضو نماز کے بارے میں بتائیں کیا عورتیں گھر میں بھی پڑھ سکتی ہیں، سنت اور تحیة الوضو کی نیت ایک ساتھ کر کے؟
جواب: تحیۃ المسجد اور سنت الوضوء یہ کوئی مستقل بالذات نماز نہیں ہے بلکہ مسجد میں داخل ہونے اور وضو کرکے پڑھی جانے والی نماز ہے اس لئے اس کو دوسری نماز میں داخل کرسکتے ہیں ۔ کوئی مسجد میں داخل ہو اس وقت چاشت کی نماز کا وقت ہو تو تحیہ المسجد اور چاشت کی ایک ساتھ نیت کرکے پڑھ سکتاہے یا سنت الوضوء اور چاشت کی ایک ساتھ نیت کرسکتا ہے۔ اسی طرح سوال میں مذکور سنت الوضوء اور نماز کی سنت ایک ساتھ نیت کرکے پڑھ سکتے ہیں ۔
سوال(3): تلاوت کے لئے وضو کیا تو تحیة الوضو پڑھ کر تلاوت کر سکتے ہیں کیا؟
جواب : ہاں ،بالکل ۔جب بھی ہم وضو کریں تو دو رکعت، سنت الوضو کی نیت سے ادا کرسکتے ہیں ۔ تلاوت کے لئے وضو ضروری نہیں ہے بلکہ افضل ہے ، اگر آپ نے تلاوت کے لئے وضو کیا اوروضو کی دو رکعت ادا کرنا چاہتے ہیں تو ادا کرلیں پھر تلاوت کریں ۔
سوال(4): کیا ایک ہی دفعہ قرآن پاک پڑھ کر 14 سجدے ایک ساتھ کر سکتے ہیں؟
جواب : سجدہ تلاوت اسی وقت کرنا ہے جب آیت سجدہ کی تلاوت کی جائے ، وقت گزرنے کے بعد سجدہ تلاوت نہیں ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ قرآن میں موجود آیات سجدہ کی تلاوت ایک ساتھ کرنا غلط ہے ، اپنے اپنے وقت پریعنی آیت سجدہ پر سجدہ کرنا ہے ۔ ساتھ ساتھ یہ معلوم رہے کہ سجدہ کی آیات چودہ نہیں پندرہ ہیں ، اس موضوع پہ مستقل میرا مضمون میرے بلاگ میں موجود ہے۔
سوال(5): کیا لیلة القدر مغرب سے شروع ہونے سے لے کر پوری فجر تک ہے یا سورج نکلنے تک وقت رہتا ہے ؟
جواب : لیل عربی میں رات کو کہتے ہیں جس کا اطلاق سورج ڈوبنے سے لیکر طلوع فجر تک ہوتا ہے۔ سورہ القدر میں اللہ نے شب قدر کے متعلق فرمایا ہے کہ یہ رات سلامتی والی ہے اور طلوع فجر تک رہتی ہے اس لئے شب قدر کے واسطے اجتہاد غروب شمس سے طلوع فجر کے درمیان ہونا چاہئے ۔
سوال(6): کیا ہم دعا کے شروع میں سورة فاتحہ اس بنا پر پڑھ سکتے ہیں کہ اس میں الله تعالی کی تعریف بھی ہے اور ہمارے لئے دعا بھی ہے؟
جواب : نہیں پڑھ سکتے ہیں کیونکہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے اس کی تعلیم نہیں دی ہے ۔
سوال(7): وصیت کرنے کا حکم دیا گیا ہے تو یہ ہرمسلمان کے لئے لازمی ہے؟
جواب : وصیت کا حکم احکام شرعیہ کی طرح پانچ احوال پر منحصر ہے ۔ اگر آدمی کے ذمہ بندوں کے حقوق ہیں مثلا قرض، امانت، ہڑپا ہوا مال ، چوری کی ہوئی چیز، زکوۃ وکفارہ وغیرہ تو ان حقوق کی وصیت کرنا واجب ہے ۔ اعزاء واقرباء(وارث کے علاوہ) کے لئے وصیت کرنا مستحب ہے مثلا کسی مسکین رشتہ دار یا نیکی کے کاموں کی وصیت کرنا ۔اللہ کی معصیت میں وصیت کرنا حرا م ہے جیسے کوئی بیٹے کو ڈاکو بننے کی وصیت کرے یااپنے مال سے اپنی قبر پہ مزارتعمیر کرنے کا حکم دے۔ وارث محتاج ہوتو فقیر کے لئےمال کی وصیت کرنا مکروہ ہے ۔ مالدار آدمی، مالدا ر رشتہ دار یا اجنبی کے لئے وصیت کرے مباح کے درجے میں ہے ۔ (ماخوذازوصیت کے مختصراحکام ، شیخ مقبول احمد سلفی)
سوال (8): کیا تراویح اور تہجد الگ الگ ہے ، ہمارے کچھ احناف رشتہ داروں کا کہنا ہے؟
جواب : جواب : یہ دونوں ایک ہی نمازیں ہیں جو کہ حدیث  عائشہ میں مذکور ہے کہ رمضان یا غیر رمضان میں آپ کا قیام آٹھ رکعت کا ہوا کرتا تھا۔اگر یہ تہجد کی نماز مان لی جائے تو پھر یہ ماننا پڑے گا کہ آپ ﷺ نے رمضان میں دوبارہ تراویح الگ سے پڑھی جس کی کوئی دلیل نہیں ۔
یہ حدیث میں بڑی ٹھوس دلیل ہے من قام رمضان ۔۔۔۔الخ اس کا ترجمہ کیا کرتے ہیں جو رمضان میں تراویح پڑھے یا قیام اللیل کرے؟ ۔ اگر رمضان میں عشاء کے بعد پڑھی جانے والی تراویح کو تہجد اور قیام اللیل نہیں کہیں گے تو سابقہ گناہوں کی معافی کا اجر کس کو ملے گا اور کیوں؟ یہاں یہ بھی معلوم رہے کہ نبی نے تہجد کی نماز عشاء کے بعد، درمیانی رات اور آخری پہر تمام اوقات میں پڑھی ہے اس لئے رمضان میں لوگوں کی آسانی کے لئے عشاء کے فورا بعد قیام کرنے پہ اعتراض نہیں کیا جا سکتا ہے، نہ ہی قیام اللیل سے خارج کیا جا سکتا ہے۔ مشہور حنفی عالم مولانا انور شاہ کشمیری نے بھی تہجد اور تراویح کو ایک ہی نماز تسلیم کیا ہے ۔ (دیکھیں:عرف الشذی :309)
سوال (9): کیا مردوں کو ٹخنہ نہ ڈھکنے میں کوئی گناہ ہے ؟
جواب : مردوں کو ٹخنہ سے نیچے کپڑا لٹکانے سے منع کیا گیا ہے کیونکہ یہ تکبر کی علامت ہے اس لئے اگر کوئی مرد اپنا کپڑا ٹخنہ سے نیچے لٹکاتا ہے تو گناہ ملے گا ۔ ہاں موزہ سے ٹخنہ ڈھکتا ہے تو کوئی بات نہیں ہے۔
سوال(10): کچھ لوگ سنت سمجھ کر سجدہ تلاوت نہیں کرتے اور کچھ کرتے بھی ہیں تو زمین پر نہیں کرتے بلکہ مصحف پرکرتے ہیں اس بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟
جواب : یہ بات صحیح ہے کہ سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے اس لئے کوئی اسے چھوڑ دے تو کوئی گناہ نہیں ہے ، رسول اللہ سے بھی آیت سجدہ پر سجدہ نہ کرنا ثابت ہے اور اگر سجدہ تلاوت کرے تو صرف زمین پر سجدہ کرے ،مصحف پر سر جھکا لینے سے سجدہ نہیں ہوگا۔
سوال(11): حمیم کا اصل معنی کیا ہے ، ہم نے قرآن میں بعض جگہ دوست، بعض جگہ پانی اور بعض جگہ کھولتا پانی متعدد معنی دیکھا ہے ؟
جواب :  یہ ذو معنی لفظ ہے یعنی اس کے کئی معانی ہیں ،اس لئے قرآن میں یہ مختلف معانی کے طور پر استعمال ہوا ہے۔ عربی زبان کی بڑی خاصیت ہے کہ کتنے ا لفاظ اپنے اندر کئی معانی رکھتے ہیں ، کہاں پر لفظ کا کون سا معنی ہوگا سیاق وسباق سے طے کیا جاتا ہے۔
سوال (12): استعمال کے زیورات پہ زکوۃ ہے کہ نہیں اس کی دلیل وضاحت دلیل سے کریں ؟
جواب :  سونے چاندی کے زیورات پہ زکوۃ ہے کہ نہیں اس سلسلے میں شدیدعلمی  اختلاف ہے، اس مسئلے میں میں ان علماء کے ساتھ ہوں جو استعمال کے زیورات میں زکوۃ نکالنے کے قائل ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بعض قرآنی آیات اور احادیث کے عموم سے معلوم ہوتا ہے کہ سونا یا چاندی کسی شکل میں ہو اگر نصاب تک پہنچ جائے تو زکوۃ  ہے ،نیز صراحت کے ساتھ زیور پہ زکوۃ نکالنے کی حدیث بھی پائی جاتی ہے ۔ ابوداؤد(ح:1563) میں حسن درجے کی روایت ہے ، ایک خاتون رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئیں ۔ ان کے ساتھ ان کی بیٹی بھی تھی اور بیٹی کے ہاتھ میں سونے کے دو موٹے موٹے کنگن تھے۔ آپ ﷺ نے اس خاتون سے پوچھا:(أتُعطينَ زَكاةَ هذا)کیا تم اس کی زکوٰۃ دیتی ہو ؟
اس نے کہا ، نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا:(أيسرُّكِ أن يسوِّرَكِ اللَّهُ بهما يومَ القيامةِ سوارينِ من نارٍ)کیا تمہیں یہ بات اچھی لگتی ہے کہ قیامت کے روز اللہ تمہیں ان کے بدلے آگ کے دو کنگن پہنائے ؟
چنانچہ اس عورت نے ان کو اتارا اور نبی کریم ﷺ کے سامنے ڈال دیا اور کہنے لگی ، یہ اللہ اور اس کے رسول کے لئے ہیں۔
سوال(13): ہماری  ایک جاننے والی خاتون ہیں ، وہ زیارت کے ویزا پر  اپنے بیٹے کے پاس جدہ آئی ہیں،  انہیں اب عمرہ کرنا ہے ،سوال یہ ہے کہ وہ عمرہ کی نیت کے لئے میقات پہ جائے گی یا بیٹے کا گھر ہی میقات بن سکتی ہے ؟
جواب : پہلے ایک بات یہ سمجھ لیں کہ زیارت کے ویزا سے نیت عمرہ کرنے کی ہو تو اپنے ملک سے سفر کرتے ہوئے میقات سے گزرتے وقت عمرہ کی نیت کرنی ہوگی ورنہ میقات تجاوز کرکے اندرون میقات سے احرام باندھ کر عمرہ کرنے پر دم لازم آئے گا۔ ہاں اگر زیارت کی نیت ملاقات کے ساتھ یہ ہو کہ اگر میسر ہوا تو عمرہ کرے گی ورنہ نہیں ۔ اور عمرہ میسر ہوجائے تو جدہ میں جہاں بھی رہائش پذیر ہو وہیں سے عمرہ کا احرام باندھے گی ۔
سوال(14): مجھے موت کی سختیوں سے بچنے کی کوئی دعا بتادیں ۔
جواب : سب سے پہلے ضروری یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں نیک کام کریں ، برائی سے بچیں،اللہ تعالی سے اچھی موت طلب کریں اور بری موت سے پناہ طلب کریں ۔نبی ﷺ کا فرمان ہے : إذا أرادَ اللهُ بعبدٍ خيرًا استعملَه ، فقيل : كيف يستعملُه يا رسولَ اللهِ ؟ قال : يوفِّقُه لعمَلٍ صالحٍ قبلَ الموتِ(صحيح الترمذي:2142)
ترجمہ: جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اسے کام پر لگاتا ہے،عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! کیسے کام پر لگاتا ہے؟ آپ نے فرمایا:موت سے پہلے اسے عمل صالح کی توفیق دیتا ہے۔
اس لئے ہم اعمال صالحہ کے ذریعہ پہلے اللہ کا پسندیدہ بندہ بنیں تاکہ موت کے وقت وہ ہمیں عمل صالح کی توفیق دے ۔ جب موت کا وقت قریب ہو تو کثرت سے لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ پڑھنا چاہئے، مرنے والے کی زبان سے کلمہ نہ  نکلنے تو پاس والوں کو آہستہ آہستہ کلمہ پڑھنا چاہئے تاکہ اس کی زبان پر کلمہ جاری ہوجائے ،حدیث ہے کہ جس کی زبان سے آخری کلمہ لاالہ الااللہ نکلے وہ جنت میں داخل ہوگا ۔
سوال(15): میرے والد نے اپنی بیٹیوں کی شادی کے واسطے پلاٹ خریدا ہے جسے شادی کے وقت فروخت کیا جائے گا کیا اس پہ زکوۃ دینی ہوگی ؟
جواب : اگر کسی زمین کو بیچنے کی نیت کرلی جائے تو اس کی حیثیت  سامان تجارت کی ہوجاتی ہے ، اس وجہ سے فروخت کرنے کی غرض سے رکھی ہوئی زمین پر زکوۃ دینی ہوگی چاہے شادی کے لئے فروخت کرنی ہو یا کسی اور کام سے ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔