Thursday, September 6, 2018

مضاربت کے متعلق سوال


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
شیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ
شیخ میں ایک اسلامی مضاربہ کمپنی میں کچھ سرمایہ لگایا اس کمپنی کی پالیسی یہ ہے کہ ہر سال کچھ نہ کچھ منافع پابندی سےدیتی ہےلیکن اس کے شرائط میں یہ واضح ہے کہ نفع و نقصان میں برابر کے شریک رہناہے۔
امسال منافع اب تک آیانہیں ہے مطلب شرعی اعتبار سے نفع و نقصان دونوں ہوسکتا ہے اور اس نفع کےبھروسے میں نے کچھ رقم قرض لے لیاہے تاکہ منافع آئے گا تو میں اسےلوٹادونگا۔اب سوال یہ ہے  کہ کمپنی نےابھی یہ طے نہیں کیاہےکہ نفع ہی ہوگا یا نقصان ہوگااورہوگا توکتناہوگا؟  لیکن باوجود اس کے کہ میں نے کچھ رقم قرض لے لیا اور کچھ مہینے گزر گئے ہیں ابھی تک کمپنی نے نفع یا نقصان فائنل نہیں کیا ہے۔کیامیں اس طرح سے قرض لے سکتا ہوں؟ اور کیاکمپنی کے بزنس میں اتار چڑھاؤ اور تاخیر کی صورت میں مجھے دلبراشتہ ہوکراس کےخلاف محاذ آرائی کرناچاہیے جبکہ مضاربت کےاصول سے کمپنی کے نفع و نقصان وغیرہ میں برابر کے شریک ہیں۔براہ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں.فقط والسلام
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مضاربت کے اصول کے تحت تجارت کے نفع ونقصان دونوں میں شریک ہونا پڑے گا ، اور تجارت کا کوئی بھروسہ نہیں ہوتا کہ ہمیشہ نفع ہی ہوگاکبھی نقصان بھی ہوسکتا ہے ۔ جب ایک شخص مضاربت کے اصول پر کسی کمپنی میں سرمایہ لگایا ہوا ہے اور اسے اکثر بیٹھے بٹھائے گھر پہ نفع آجاتا ہے ، اس نے کوئی محنت نہیں کی ہے بلکہ محنت کسی دوسرے کی ہے ایسی روز ی کا حلال ہونا ہمارے لئے اللہ کی جانب سے بڑی نعمت ہے ۔ اگر کبھی خدانخواستہ کمپنی میں نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے یا نقصان ہوجاتا ہے تو اس سے جڑے افراد کو صبر سے کام لینا چاہئے اور اس کمپنی کے خلاف کسی قسم کی محاذآرائی کرنا نہ صرف  لوگوں میں فتنے کا باعث ہوگا بلکہ یہ گناہ ٹھہرے گا ۔اور آپ نے جو قرض لیا ہے اس کاکوئی مسئلہ نہیں ہے ، جس کے پاس وقتی طور پر پیسہ نہیں ہوتا وہ کسی نے قرض لیکر کام چلاتا ہے یہ بھی ہمارے لئے اللہ کی طرف سے حلال ہے اور قرض دینے والے کو اجر ملتا ہے ۔
اللہ آپ کے مسئلے حل فرمائے اور خوشحالی سے سرفراز کرے ۔ آمین
آپ کا بھائی مقبول احمد سلفی  

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔