Saturday, July 21, 2018

آپ کے مسائل اور ان کا شرعی حل


آپ کے مسائل اور ان کا شرعی حل

جوابات از شیخ مقبول احمد سلفی
اسلامک دعوۃ سنٹر،شمالی طائف(مسرہ)


1/ اس کلام کی کیا حقیقت ہے "جب تمہیں ہچکی لگے تو پہلی ہچکی پر کلمہ طیبہ پڑھ لو ان شاءاللہ ہچکی رک ہو جائے گی اور اس عمل کو اپنی عادت بنا لو اور جب موت آئے گی جو برحق ہےتو موت سے پہلے ایک ہچکی آئے گی اور تماری عادت کی وجہ سے تمہاری زبان سے کلمہ طیبہ جاری ہو جائے گا ان شاءاللہ "۔
جواب : ہچکی انسانی فطرت ہے جسے بعض اطباء نے بیماری کی علامت یا کھاتے پیتے وقت کسی خرابی کے سبب آتی ہے اس سے نجات پانے کے لئے بہت سے نسخے ہیں جسے عمل میں لاکر اسے بند کیا جاسکتا ہے۔ذکر تو ہروقت مشروع ہے لیکن اگر کوئی ہچکی کے وقت کلمہ پڑھنے کو خاص کرتا ہے تو اس سے بدعت ظاہر ہوتی ہے کیونکہ ایسی کوئی تعلیم رسول اللہ ﷺ سے ثابت نہیں ہے۔ بہتر یہ ہے کہ طبی نسخہ اختیار کیا جائے اور عافیت ملنے پر اللہ کی حمد بیان کی جائے ۔
2/ فرض نمازوں کے بعد آیۃ الکرسی اور معوذات پڑھنے کی کیا فضیلت ہے ؟
جواب : فرض نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنے سے متعلق رسول اللہ کا فرمان ہے :
مَنْ قرأَ آيةً الكُرسِيِّ دُبُرَ كلِّ صلاةٍ مكتوبةٍ ، لمْ يمنعْهُ من دُخُولِ الجنةَ إلَّا أنْ يمُوتَ (صحيح الجامع:6464)
ترجمہ: جو شخص ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھتا ہے تو اسے جنت میں داخل ہونے سے موت کے علاوہ کوئی چیز نہیں روکتی ۔
اور معوذات یعنی سورہ اخلاص، سورہ فلق اور سورہ ناس یہ تینوں عظیم سورتیں ہیں ۔ پہلی سورت رحمن کی صفات پر مشتمل ہے تو بقیہ دوجن و شیطان اور شروحسد سے پناہ مانگنے پر البتہ فرض نمازوں کے بعد انہیں پڑھنے کی خاص فضیلت وارد نہیں ، رسول اللہ ﷺ کی تعلیم ہے کہ انہیں پڑھی جائے۔
3/ بچے کو دو سال سے زائد دودھ پلانے کا کیا شرعا کیا حکم ہے ؟
جواب : مدت رضاعت دوسال ہے جو اللہ کے اس فرمان میں موجودہے :
وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ ۖ لِمَنْ أَرَادَ أَن يُتِمَّ الرَّضَاعَةَ(البقرۃ :233)
ترجمہ : مائیں اپنی اولاد کو دو سال کامل دودھ پلائیں جن کا ارادہ دودھ پلانے کی مدت بالکل پوری کرنے کا ہو۔
دو سال سے زیادہ دودھ پلانا جائز ہے اگر اسے ماں کے دودھ کی حاجت ہو۔ اس کی متعدد مثالیں ہوسکتی ہیں مثلا بچہ لاغر ہو اور ماں کے دودھ سے اسے فائدہ پہنچتا ہویا اسی طرح دانہ پانی نہ کھاتا پیتا ہو وغیرہ ۔ اللہ کا فرمان ہے : لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ (البقرة:279 )۔
ترجمہ: نہ تم کسی پر زیادتی کرواور نہ ہی تم پر کوئی زیادتی کرے ۔
4/ اگر جمعہ کے دن خطیب نہ ہو تو کیا جمعہ کے بدلے ظہر کی نماز پڑھ لی جائے ؟
جواب : اگر کسی دن رسمی خطیب جمعہ کو حاضر نہ ہوسکے اور مسجد میں کوئی عالم دین بھی موجود نہ ہو تو عوام میں سے ہی کوئی جمعہ کا مختصر خطبہ دے جس میں حمدوثنا کے بعد معمولی سی نصیحت کردے اور درود پڑھ کر خطبہ ختم کردے کفایت کرجائے گاپھر دو رکعت جمعہ کی نماز پڑھادے۔ آج تو تقریبا تمام مساجدمیں خطبات کی کتابیں رکھی ہوتی ہیں اسے دیکھ کر پڑھ لیا جائے اور پھر جمعہ کی نماز پڑھی جائے یاقریب کی کسی جامع مسجد میں چلے جائیں مگر جمعہ چھوڑ کر اس کے بدلے میں ظہر پڑھنا صحیح نہیں ہے ۔
5/ ووٹ دینے کی شرعا کیا حیثیت ہے ؟
جواب : جمہوریت اپنی جگہ بلاشبہ اسلام سے متصادم ہے ساتھ ہی ووٹنگ کا مروجہ طریقہ جس ادنی اور اعلی سب برابر ہوں سوفیصد غلط ہے مگر چونکہ جمہوری نظام کے تحت رہنے والوں پر حکمرانی کرنے والاووٹنگ سے ہی چنا جاتا ہے ایسے میں ہمارا حق بنتا ہے کہ ووٹ کا صحیح استعمال کرکےاور رشوت ودباؤ سے بالاتر ہوکر مفاد عامہ کی خاطر کام کرنے والے نمائندہ کا انتخاب کریں اور زیادہ نقصان پہنچانے والے عناصر سے قوم کو بچائیں۔
6/ اٹیچ باتھ روم میں وضو کرنا کیسا ہے ؟
جواب : اٹیچ باتھ روم میں وضو کرسکتے ہیں اور وضو کرتےوقت بسم اللہ کہنا چاہئے اور بیت الخلاء میں اللہ کانام لینا منع ہے اس وجہ سے اللہ کانام زبان سے نہ لے بلکہ دل میں پڑھ لے اور وضو کرکے وضو کی دعا باہر آکر پڑھے ۔ ویسے شروع میں بسملہ کہنے کے متعلق اختلاف ہے بعض نے واجب اور بعض نے سنت کہا ہے۔
7/ جمعہ کے دن خطیب کو ممبر سے اترنے کے بعد مقتدی کھڑا ہو یا اقامت کے دوران ہی؟
جواب : اقامت کے دوران کسی بھی وقت مقتدی کھڑا ہوسکتا ہے ، کھڑا ہونے کاکوئی وقت متعین نہیں ہے۔
8/ کیا خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ؟
جواب: خون بہنے سے وضو نہیں ٹوٹتا ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ جب زخمی ہوئے اور خون بہہ رہاتھا تو اسی حالت میں نماز پوری کی ۔
9/ قربانی کا گوشت غیر کو دے سکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب : غیرمسلم دوست، پڑوسی ، نرم اخلاق والوں، مانگنے والوں، اسلام کی طرف میلان رکھنے والوں یا مسلمانوں کی مدد کرنے والوں یعنی جو کافر ہمارے احسان وسلوک کے حقدار ہیں کو قربانی کا گوشت دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
10/ اگر امام کے پیچھے مقتدی سے ایسی کوئی غلطی ہوجائے جس سے سجدہ سہو کرنا پڑتا ہے تو کیا نماز کے آخر میں سجدہ سہو کرنا ہوگا؟
جواب : مقتدى بھول جائے تو اس كى كئى ايک حالتيں ہيں:
1-اگر مقتدى اپنى نماز ميں بھول جائے اور وہ مسبوق بھى نہ ہو يعنى اس نے سب ركعات امام كے ساتھ ادا كى ہوں، مثلا ركوع ميں سبحان ربى العظيم بھول جائے تو اس پر سجدہ نہيں ہے كيونكہ اس كى جانب سے امام متحمل ہے، ليكن فرض كريں اگر مقتدى سے ايسى غلطى ہو گئى جس سے كوئى ايك ركعت باطل ہو جاتى ہو، مثلا سورۃ فاتحہ پڑھنا بھول گيا تو اس حالت ميں امام كے سلام پھيرنے كے بعد وہ ركعت ادا كرنا ضرورى ہے جو باطل ہوئى تھى پھر تشھد پڑھ كر سلام كے بعد سجدہ سہو كرے.
2- اگر مقتدى نماز ميں بھول جائے اور وہ مسبوق ہو يعنى اس كى كوئى ركعت رہتى ہو تو وہ سجدہ سہو ضرور كرے گا چاہے وہ امام كے ساتھ نماز ادا كرتے ہوئے بھولا ہو يا باقى مانندہ نماز ادا كرتے ہوئے بھول جائے؛ كيونكہ اس كے سجدہ كرنے ميں امام كى مخالفت نہيں ہوتى اس ليے كہ امام اپنى نماز مكمل كر چكا ہے.(رسالۃ فى احكام سجود السھو تاليف شيخ ابن عثيمين بحوالہ الاسلام سوال وجواب فتوی رقم :72290)
11/ سالی کی بیٹی سے شادی کا حکم بتائیں ۔
جواب : جس طرح بیوی کے ہوتے ہوئے سالی سے نکاح حرام ہے اسی طرح سالی کی بیٹی سے بھی نکاح حرام ہے ۔ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
أن يجمعَ الرجلُ بين المرأةِ وعمَّتِها ، وبين المرأةِ وخالتِها .(صحيح مسلم:1408)
ترجمہ: کسی عورت اور اس کی پھوپھی کو، اور کسی عورت اور اس کی خالہ کو (نکاح میں) اکٹھا نہ کیا جائے۔
جب بیوی کی وفات ہوجائے یا طلاق ہوجائے تو عدت گزرنے کے بعد سالی کی بیٹی سے شادی کرسکتے ہیں۔
12/ ہمارے علاقے میں حجاج حج پر نکلنے سے پہلے کسی عالم کو گھر بلاکر ان سے دعا کرواتے ہیں ، اس عمل کا کیا حکم ہے؟
جواب : کسی زندہ نیک آدمی سے دعا کروانا جائز ہے لیکن دعا کروانے کا کوئی مخصوص طریقہ رائج کرلیا جائے تو پھر غلط ہے مثلا حج پر جانے سے پہلے لوگ اپنے گھر عالم بلابلاکر دعا کروانے لگے تو پھر اس صورت میں یہ کام ممنوع ہوگا۔
13/ دوران حج وعمرہ صفا ومروہ پر جو دعائیں کرنی ہے ان میں ہاتھ اٹھانا ہے یا بغیر اٹھائے دعا کرنی ہے ؟
جواب : صفا ومروہ پر یہ دعا بغیر ہاتھ اٹھائےتین تین دفعہ پڑھنی ہے" لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد يحيي ويميت وهو على كل شيء قدير، لا إله إلا الله وحده أنجز وعده ونصر عبده وهزم الأحزاب وحده۔" اوردرمیان میں ہاتھ اٹھاکر قبلہ رخ ہوکر جو جی میں آئے تین دفعہ دعا کرے ۔
اور کنکری مارتے وقت جمرہ اولی کی رمی کے بعد اس سے ہٹ کر قبلہ رخ ہوکر ہاتھ اٹھا کر دعا کرے اور ایسا ہی جمرہ وسطی کی رمی کے بعد بھی کرے مگر جمرہ عقبہ کی رمی کے بعد دعا کے لئے نہ ٹھہرے ۔
14/ لڑکی کے والد نہیں ہیں ،والدہ ہے مگر وہ شادی کے لئے راضی نہیں ہے جبکہ لڑکی اور لڑکا نیز لڑکا کے گھروالے راضی ہیں ۔ کیا اس صورت میں ماں ولی بن سکتی ہے یا اس کی جگہ کوئی دوسرا ولی بن سکتا ہے ؟
جواب : نکاح میں ماں کی ولایت قبول نہیں ہے ، مردوں کو یہ حق حاصل ہے اور حقیت کے اعتبار سے ولایت کی ترتیب ہے ۔ پہلے باپ پھر دادا، پھر بیٹا، پھر سگے بھائی ،، اس طرح سوتیلا بھائی (باپ کی جانب سے)، پھر سگے اور سوتیلے بھائی کی اولاد ، پھر حقیقی چچا ،پھر باپ کی طرف سے سوتیلا چچا ۔اس ترتیب کے ساتھ ان میں سے جو زندہ ہو اس کی ولایت میں لڑکی کی شادی ہوگی ۔
15/ہم طالب علم جامعہ کے اندر جس روم میں رہتے ہیں اس میں پیسے کی چوری کثیر تعداد میں ہوتی ہے اورکسی کا کہنا ہے کہ کوئی آدمی ہے جو جن کے ذریعہ سے پتہ لگا لیتا ہے تو کیا اس پر عمل کرنا صحیح ہوگا ؟
جواب : گم شدہ سامان کی برآمدگی کے لئے جنات کی مدد لینا جائز نہیں ہے ، آپ کے لئے یہی کافی ہے کہ اللہ سے اس کی واپسی کی دعا کریں، پوچھ تاچھ کریں اور قانونی کاروائی کریں ۔
16/زید نے پانچ لاکھ موٹی رقم حامد کو بطور قرض دیا اور ادائیگی کی مدت دو سال مقرر کی اور زید نے دوسال تک اس مال کی زکاۃ دی ، اب ادائیگی وقت ہو گیا مگر حامد قرض کی ادائیگی کی طاقت نہیں رکھتا ٹال مٹول کرتے ہوئے مزید ایک سال ہوگیا تو کیا زید پر اس دیے ہوئے مال کی زکاۃ اس سال واجب ہے؟
جواب : ہاں تیسرے سال کی بھی زکوۃ ادا کرے گا۔
17/کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟*** فیضانِ حدیث *** قیامت کے روز اللہ کریم کے عرش کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا، تین شخص اللہ پاک کے عرش کے سایے میں ہوں گے (1) وہ شخص جو میرے امتی کی پریشانی دُور کرے (2) میری سنت کو زندہ کرنے والا (3) مجھ پر کثرت سے درود پڑھنے والا.( البدور السافرہ حدیث 366 )
جواب : ان الفاظ کے ساتھ یہ روایت ملتی ہے مگر اس کی کوئی اصل نہیں ہے ۔
"ثلاثةٌ تحت ظلِّ عرشِ اللهِ يومَ القيامةِ ، يومَ لا ظلَّ إلَّا ظلُّه . قيل : من هم يا رسولَ اللهِ ! قال : مَن فرَّج على مكروبٍ من أمَّتي وأحيَا سنَّتي ، وأكثر الصَّلاةَ عليَّ"
سخاوی نے کہا کہ اس کی معتمد اصل پہ مجھے اطلاع نہیں مل سکی ۔( القول البديع:181)
18/ یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے سجدہ کیا تھا یہ کون سا سجدہ تھا؟
جواب : یوسف علیہ السلام نے بچپن میں خواب دیکھا کہ گیارہ ستارے او ر چاند وسورج انہیں سجدہ کررہے ہیں ،یہی خواب اس وقت تعبیر بن کر حقیقت میں تبدیل ہوگیا جب انہیں مصر کی بادشاہت ملی کہ ان کے والدین اورسارے  بھائی بطور سلام وتکریم سجدہ ریز ہوگئے ۔ دراصل یہ یوسف علیہ السلام کی شریعت میں جائز تھا جبکہ امت محمدیہ میں کسی قسم کا سجدہ غیراللہ کے لئے جائز نہیں ہے ۔
19/ میاں بیوی میں جھگڑا لڑائی ہونے کی وجہ سے تقریبا تیس سال تک دوری رہی اب وہ دونوں اکٹھا ہونا چاہتے ہیں اس کے لئے کیا نکاح تجدید کرنے کرنے کی ضرورت ہے ؟
جواب : جھگڑا لڑائی سے میاں بیوی میں دوری ہوجانے پر نکاح نہیں ٹوٹتا ہے خواہ کتنے بھی سال ہوگئے ہوں البتہ اس طرح  دوری نہیں اختیار کرنی چاہئے تھی اس پہ اللہ تعالی سے توبہ واستغفار کریں۔ وہ دونوں ابھی بھی میاں بیوی ہیں لہذا نکاح کی ضرورت نہیں ہے بغیر نکاح کے اکٹھے ہوسکتے ہیں ۔
20/ دربار پر چڑھائے ہوئے بکرے منڈی یا قریبی بازار میں اس کے متولیان بیج دیتے ہیں ایسے بکرے کا گوشت یا قیمہ خریدنا کیسا ہے ؟
جواب : دربار پر چڑھایا ہوا جانور غیراللہ کے لئے ہے جس کا کھانا ، خریدنا، بیچنا کچھ بھی جائز نہیں ہے۔
21/ میں ایک مسجد میں امام ہوں وہاں لوگوں نے رمضان میں تراویح اور وتر کی نماز کے بعد جنازہ کی نماز پڑھی جبکہ حدیث میں وتر کو آخری نماز بنانے کا حکم ہے ؟
جواب : صحیحین کی روایت سے ثابت ہے کہ رات کی آخری نماز وتر کو بنانا چاہئے لیکن نبی ﷺ سے وتر کے بعد بھی دو رکعت نماز پڑھنا ثابت ہےجیساکہ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ وتر کے بعد رسول اللہ ﷺ  بیٹھ کردو رکعت ادا کیا کرتے تھے (مسلم:738) اس لئے وتر کے بعد بھی نوافل یا دوسری نماز (نماز جنازہ) پڑھ سکتے ہیں ۔
22/ تکافل مروجہ کی شرعی کیا حیثیت ہے ؟
جواب : مروجہ تکافل بھی بیمہ کی طرح ناجائز ہے کیونکہ یہ بھی بیمہ ہی کی ایک شکل ہے ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔