Saturday, July 8, 2017

جسے نہ روزہ رکھنے کی طاقت ہو نہ فدیہ دینے کی وہ کیا کرے ؟

جسے نہ روزہ رکھنے کی طاقت ہو نہ فدیہ دینے کی وہ کیا کرے ؟



مقبول احمد سلفی
اسلامک دعوۃ سنٹر طائف

سوال : ایک شخص بہت بیمار ہے اور وہ روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ وہ غریب بھی ہے کہ اس کے پاس روزہ کا فدیہ دینے کے لئے رقم بھی نہیں ہے یعنی مساکین کو کھانا کھلانے کے لئے تو ایسی صورت میں کیا اس کا فدیہ معاف ہے ؟
جواب : جو بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اسے شفایابی تک انتظار کرنا چاہئے اور صحت مند ہونے پر اپنے روزوں کی قضا کرنا چاہئے لیکن اگر کوئی  مسلسل بیمار ہو اور روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس کے اوپر ہرروزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے ، یہی حکم اس کے لئے بھی  ہےجو ضعیفی (بڑھاپے) کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکتا ہو۔ یہاں ایک دوسرا مسئلہ یہ بھی ہے کہ بیمار شخص اتنا غریب ہے کہ وہ  کفارہ کی ادائیگی کی طاقت نہیں رکھتا اس صورت میں اس سے کفارہ معاف ہے ۔
 اللہ تعالی کا فرمان ہے : لا يكلف الله نفساً إلا وسعها[البقرة: 286]
ترجمہ:اللہ تعالی کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ مکلف نہیں کرتا ۔
اور اللہ کا فرمان ہے:فاتقوا الله ما استطعتم[التغابن: 16]
ترجمہ: جس قدر طاقت ہے اس قدر اللہ سے ڈرو۔
اور اللہ کا فرمان ہے :يريد الله بكم اليسر ولا يريد بكم العسر[البقرة: 185]
ترجمہ: اللہ کا ارادہ تمارے ساتھ آسانی کا ہے سختی کا نہیں۔

واللہ اعلم

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔