Monday, February 20, 2017

عورت کی بدخلقی پہ صبر سے متعلق حدیث کا حکم


عورت کی بدخلقی پہ صبر سے متعلق حدیث کا حکم

ایک حدیث احیاء علوم الدین میں پائی جاتی ہے ، وہ اس طرح سے آئی ہے ۔
من صبر على سوءِ خلقِ امرأتِه أعطاه اللهُ من الأجرِ مثلَ ما أعطى أيوبُ على بلائِه ، ومن صبرت على سوءِ خلقِ زوجِها أعطاها اللهُ مثلَ ثوابِ آسيةَ امرأةِ فرعونَ۔ (الاحیاء: 2/39)
ترجمہ: جس مرد نے بیوی کی بدخلقی پر صبر کیا اللہ تعالی اس کو اتنا ہی اجر دے گا جتنا ایوب علیہ السلام کو ان کی آزمائش پر دیا تھا اور جس عورت نے اپنے شوہر کی بدخلقی پر صبر کیا تو اللہ تعالی اسے فرعون کی بیوی آسیہ کے اجرکے برابر ثواب دے گا۔
یہ حدیث امام غزالی کی کتاب احیاء علوم الدین میں موجود ہے، اس کتاب کے مخرج عراقی نے کہا کہ اس کی کوئی اصل نہیں ۔ یہی بات شیخ ناصرالدین البانی ؒ نے بھی کہی ہے ۔دیکھیں (السلسلة الضعيفة:627)
نوٹ : کسی نے اس حدیث کا امیج بناکر اس پہ بخاری ومسلم کا حوالہ دے دیا ہے ، اس لئے یہ بات دھیان رہے کہ یہ بخاری ومسلم میں موجود نہیں ہے ۔

مقبول احمد سلفی 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔