Thursday, November 3, 2016

کیا ماہ صفر میں نحوست ہے ؟

کیا ماہ صفر میں نحوست ہے ؟

مقبول احمد سلفی
اسلامک دعوۃ سنٹر، حی السلامہ - جدہ 

صفر کے مہینہ سے متعلق لوگوں میں مشہور ہے کہ یہ نحوست کامہینہ  ہے، اس میں بلائیں اور مصیبتیں نازل ہوتی ہیں، اس لئے اس ماہ میں لوگ شادی بیاہ نہیں کرتے ، سفر سے پرہیز کرتے ہیں اور اس مہینے کی نحوست وپریشانی سے بچنے کے لئے مختلف طریقے اختیار کئے جاتے ہیں ۔ کوئی چنا ابالتا ہے اور خود بھی کھاتا اور کھلاتا ہے ، کوئی مخصوص نماز پڑھتا ہے تو کوئی مخصوص ذکر کرتا ہے اور کوئی مخصوص قسم کی دعا پڑھ کر اس ماہ کی نحوست ٹالنے کی کوشش کرتا ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ اسلام میں کوئی دن ، کوئی مہینہ اور کوئی تاریخ منحوس نہیں ہے اور پھر نحوست دور کرنے کے لئےجو محتلف اعمال انجام دئے جاتے ہیں ،یہ سب خرافات وواہیات ہیں اور بدعت کے زمرے میں داخل ہی۔ماہ صفر اور نحوست کے تعلق سے اسلام کی کیا رہنمائی حدیث کی روشنی میں جانتے ہیں ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
سوشل میڈیا پریہ پیغام گردش کررہاہے کہ صفر کا چاند نکل گیا ہے ، اس مہینے کی نحوست اور آفتوں سے بچنے کے لئے تیس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھیں ۔
لا عدوى ولا طَيَرةَ ، ولا هامَةَ ولا صَفَرَ(صحيح البخاري:5707)
ترجمہ:مرض کا متعدی ہونا نہیں (یعنی اللہ کے حکم کے بغیرکوئی مرض کسی دوسرے کو نہیں لگتا )اور نہ بدفالی ہے نہ ہامہ ہے اور نہ صفر۔
طیرہ کا مطلب بدشگونی لینا ۔ھامہ کا مطلب مقتول کے سر سے ہامہ نام کا جانور(الو) نکلنا جو انسان کو اس وقت تک تکلیف دے جب تک قتل نہ کردیا جائے ۔صفر سے مراد لوگوں کے گمان سےماہ صفرکی نحوست ۔
ان چیزوں کو لوگ باعث تکلیف اور منحوس سمجھتے تھے تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہ تو بیماری آپ خود کسی دوسرے میں منتقل ہوسکتی ہے ، نہ ہی بدفالی لینا جائزہے ، نہ ہی ہامہ کی کوئی حقیقت ہے اور نہ ہی ماہ صفر منحوس ہے۔لہذا ہمیں ماہ صفر سے متعلق اپنا عقیدہ درست کرنا چاہئے اور یہ جان لینا چاہئے کہ مصیبت کبھی بھی آسکتی ہے اس کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے خواہ آزمائش کے سبب یا ہماری بداعمالی کے سبب اس وجہ سے اللہ پر توکل کیا جائے اور ایمان وعمل صالح کی راہ پر گامزن رہا جائے تاکہ آزمائشوں اور مصیبتوں سے ہماری حفاظت ہو۔ 



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔