Tuesday, October 11, 2016

سودی پیسے سے تجارت

سودی پیسے سے تجارت
==============
سوال :اگر چارلوگ مل کر تجارت کرنا چاہیں اور ان میں سے بعض لوگ سود کا پیسہ لگانا چاہے تو کیا ان کے ساتھ مل کر تجارت کرنا جائز ہے ؟
جواب : سود قطعی طورپرحرام ہے ‘سود کو قرآن کریم نے اتناسنگین گناہ قراردیا ہے کہ کسی اور گناہ کو اتنا سنگین گناہ قرار نہیں دیا، شراب نوشی، خنزیر کھانا، زناکاری، بدکاری وغیرہ کے لیے قرآن کریم میں ایسی سخت وعید نہیں آئی جو سود کے لیے آئی ہے.
چنانچہ اللہ تعالی نے فرمایا:یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبَا إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِیْنَ فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوْا فَأْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِنَ اللّٰہِ وَرَسُولِہِ(سورۃ البقرۃ:278/279)
ترجمہ: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سود کا جو حصہ بھی رہ گیا ہو اس کو چھوڑ دو، اگر تمہارے اندر ایمان ہے ۔اگر تم سود کو نہیں چھوڑو گے ، تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلان جنگ سن لو یعنی ان کے لیے اللہ کی طرف سے لڑائی کا اعلان ہے-
مسند امام احمد بن حنبل ،سنن دارقطنی ، مشکوة المصابیح اور زجاجة المصابیح میں حدیث پاک ہے: عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حَنْظَلَۃَ غَسِیلِ الْمَلَائِکَۃِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دِرْہَمٌ رِبًا یَأْکُلُہُ الرَّجُلُ وَہُوَ یَعْلَمُ أَشَدُّ مِنْ سِتَّۃٍ وَثَلَاثِینَ زَنْیَۃً -
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنھما (جن کے والد حضرت حنظلہ غسیل ملائکہ ہیں ) سے روایت ہے،آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جانتے بوجھتے سود کا ایک درہم کھانا چھتیس مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ سخت ہے۔
اس کی سند کو شیخ البانی نے صحیح قرار دیا ہے ۔ ( تخريج مشكاة المصابيح:2754)
لہذا ایمان والوں کو ہر اس پیشے سے دور رہناہے جس میں سود کی آمیزش ہو ۔سودی کام پہ کسی کی مدد کرنا بھی ویسے ہی جیسے سودی کاروبار کرنا اس لئے سود پہ کسی طرح کا تعاون بھی نہیں پیش کرنا ہے ۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔