Monday, April 25, 2016

طلاق والی عورت کی عدت

طلاق والی عورت کی عدت 
Assala mo Alaikum shaikh ek sawal hai
Ek Aourat hai jin ka Apne Sauhar se Talaq hua hai Ab wo dusri shadi karna chahti hai to kia masla hoga un ke iddat ka kitne din iddat guzare gi Aour kitne din bad shadi karegi woh Aourat dusre Shaks se
Jawab quran wa hadeth ki roshni me de dijiye shaikg bht meharbani hogi..

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس کی عدت تین حیض ہے (اگرحاملہ نہیں)جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
وَالمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ (بقرہ:228)
ترجمہ: اور جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو وہ تین حیض کی مدت اپنے آپ کو روکے رکھیں۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بریرہ کو طلاق کے بعد عدت کے تین حیض گزارنے کا حکم دیا{ سنن ابن ماجہ } ۔
یہ تین حیض خواہ تین مہینہ میں آئیں یا اس سے کم اور زیادہ مدت میں ،اعتبار حیض کا ہوگا۔
بہرکیف عدت گذرنے کے بعد وہ عورت دوسرے مرد سے شادی کرسکتی ہے ۔


واللہ اعلم


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔