Sunday, February 21, 2016

کاروبار کی وجہ سے جمعہ کی نماز چھوڑنا

کاروبار کی وجہ سے جمعہ کی نماز چھوڑنا
====================
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہمارے یہاں جمعہ کو بکری منڈی لگتی ہے جو صبح سات بچے سے ایک ڈیڑھ بجے تک اس منڈی میں بکری کی تجارت کرتاہوں جس کی وجہ سے میری جمعہ کی نماز فوت ہوجاتی ہے ، اس صورت میں اسلام کا کیا حکم ہے ؟
سائل:  ہمایوں سلفی ، کرناٹک ، انڈیا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون اللہ الوھاب

اسلام میں جمعہ کی نماز کی بڑی فضیلت ہے۔ اس دن کو ہفتے کی عید قرار دیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جمعہ کی نماز کے لئے بڑا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ غسل کیا جاتاہے، عمدہ لباس زیب تن کیاجاتاہے ، خوشبولگائی جاتی ہے اور نماز جمعہ سے پہلے مسجد میں حاضرہواجاتاہے ۔
اس لئے مسلمان کو چاہئے کہ جمعہ کے دن نماز جمعہ سے پہلے کام کاج سے فراغت حاصل کرلے تاکہ غسل کرسکے، سورہ کہف کی تلاوت کرسکے اور سویرے مسجد میں حاضر ہوکر کثرت سے نفل کی ادائیگی کرسکے۔
جمعہ کی نماز کے متعلق خصوصیت سے ذکر ہے کہ جب جمعہ کی اذان ہوجائے تو کام کاج چھوڑدو اور نماز کی طرف دوڑ پڑو۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ (الجمعہ: 9)
ترجمہ: اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جمعہ کے دن نماز کی اذان دی جائے تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خریدوفروخت چھوڑدو۔ یہ تمہارے حق میں بہت ہی بہتر ہے اگرتم جانتے ہو۔
لہذا آپ کو چاہئے کہ اپنا کاروبار جمعہ کی نماز کے لئے نماز کے وقت سے پہلے بند کردیں تاکہ جمعہ کی فضیلت نصیب ہو اور یہی آپ کے حق میں بہتر ہے جیساکہ اللہ نے آیت میں ذکر کیا ہے ۔ اگر اس کاروبار سے جمعہ کی نماز جاتی ہے تو جمعہ کے دن یہ کاروبار چھوڑدیں مگر جمعہ کبھی نہ چھوڑیں کیونکہ خود اللہ تعالی نے جمعہ کی نماز کے لئے کاروبار بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

واللہ اعلم

مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔