Tuesday, January 12, 2016

حاملہ عورت کی عدت

حاملہ عورت کی عدت
============
(1) وہ عورت جسے حمل میں طلاق دی گئی ، یا طلاق دیتے وقت حمل معلوم نہ تھا اور ایام عدت میں اس کا حاملہ ہونا ظاہر ہوگیا تو اس عورت کی عدت وضع حمل ہے خواہ یہ مدت لمبی ہو یا مختصر ، یعنی جب زچگی ہوجائے گی تو وہ عورت اپنی عدت سے خارج ہوجائے گی خواہ طلاق کے ایک ہی دن بعد زچگی ہو ، ارشاد باری تعالی ہے : وَأُولَاتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ{الطَّلاق:4}
ترجمہ : اور حاملہ عورتوں کی عدت ان کے وضع حمل ہے ۔

(2) جس کا شوہر فوت ہوجائے اور وہ حمل سے ہو اس کی بھی عدت وضع حمل ہے کیونکہ مذکورہ بالا قرآنی آیت حاملہ کے لئے عام ہے جس میں طلاق والی اور متوفی عنہا زرجہا دونوں شامل ہیں ۔


واللہ اعلم


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔