Sunday, December 13, 2015

نبی ﷺ کے عقیقہ سے میلاد کا ثبوت ؟

نبی ﷺ کے عقیقہ سے میلاد کا ثبوت ؟
================
بریلوی حضرات ایک باطل روایت سے دلیل پکڑتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے اپنی پیدائش کی خوشی میں جانور ذبح کیا تھا۔
 روایت  اس طرح آتی ہے :
عن أنس بأن النبي صلى الله عليه وسلم عق عن نفسه بعد النبوة۔(الطبراني في الأوسط 1/529 ، وعبد الرزاق 4/329)
ترجمہ : نبی ﷺ نے اپنا عقیقہ نبوت کے بعد کیا ۔
٭ بیہقی نے کہا یہ حدیث منکر ہے اور وہ عبدالرزاق کے طریق سے بیان کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث دوسرے طریق سے بھی مروی ہے قتادہ کے طریق سے اور انس کے طریق سے ۔ ان تمام طرق سے یہ روایت باطل ہے ۔
٭ امام نووی نے بیہقی کی روایت عن عبد الله بن محرر بالحاء المهملة والراء المكررة عن قتادة عن أنس والی روایت کو باطل قرار دیا ہے ۔(شرح المهذب ج8 ص 330)
* امام احمد نے بیہقی کی روایت عبد الله بن محرر عن أنس والی روایت کو منکر قرار دیا ہے۔
گویا عقیقہ والی روایت استدلال کے قابل ہی نہیں ہے تو پھر کیسے استدلال کیا جائے گا؟
اگر تھوڑی دیر کے لئے اسے صحیح مان بھی لیں تو کیا عقیقہ سے میلاد منانا ثابت ہوسکتا ہے ، کہاں عقیقہ اور اس کے مسنون اعمال اور کہاں میلاد اور اس کی بدعات؟
اگر ایسے ہی کھانے پینے سے عقیقہ ثابت کیا جائے تو انسان کا چوبیس گھنٹہ کھانا پینا سب میلاد ہی کہلائے گا۔
تعجب ہے یہ بریلوی دین کے ساتھ کس طرح کھلواڑ کرتے ہیں اور لوگوں کو بے وقوف بناتے پھرتے ہیں ۔ اللہ تعالی انہیں ہدایت دے ۔


کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔