Friday, October 9, 2015

رفع یدین کے بارے میں سوالات اور ان کے جوابات

رفع یدین کے بارے میں سوالات اور ان کے جوابات
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
سوال1۔رفع الیدین کرنا سنت ہے۔ مؤکدہ ہے یا غیر مؤکدہ سنت ہے؟
جواب :صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو رفع الیدین کرتے، جب رکوع جاتے تو رفع الیدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے۔ سجدہ میں آپ رفع الیدین نہیں کیا کرتے تھے۔ ( صحیح بخاري، الاذان، باب رفع الیدین فی التکبیرة الاولی مع الافتتاح سواء ، صحیح مسلم، الصلاة، باب استحباب رفع الیدین حذو المنکبین)
اور صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دو رکعتوں سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے۔ ( صحیح بخاری ؍ کتاب الاذان ؍ باب رفع الیدین اذا قام من الرکعتین)
شروع نمازِ تکبیر تحریمہ کے وقت رفع الیدین کی جو حیثیت ہے رکوع والے رفع الیدین کی بھی وہی حیثیت ہے۔

سوال 2۔  رفع الیدین کے بغیر نماز ہوسکتی ہے یا نہیں؟
جواب : رفع الیدین کے بغیر نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والی نماز نہیں ہوتی۔

سوال 3۔  رفع الیدین نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری نمازوں میں کی ہے؟
جواب : صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے حوالہ سے لکھا جاچکا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع جاتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے اور معلوم ہے آخری نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا اور رکوع سے سر بھی اٹھایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع الیدین بھی کیا۔ پھر ان سے پوچھیں شروع نماز والا رفع الیدین اور وتروں کی تیسری رکعت والا رفع الیدین آخری نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے؟ دلیل پیش کریں ورنہ انہیں بھی چھوڑ دیں۔

سوال 4۔  رفع الیدین کے متعلق کتاب و سنت کی روشنی میں کتنی حدیثیں آتی ہیں؟
جواب : رفع الیدین کرنے کی احادیث بہت زیادہ ہیں۔ البتہ ان کی تعداد کتاب و سنت میں کہیں نہیں آئی۔ ہاں صاحب نیل الفرقدین  نے لکھا ہے رفع الیدین کرنے کی بارہ احادیث صحیح ہیں۔  (نیل الفرقدین فی مسئلۃ رفع الیدین ص:۵۳ للأستاذ مولانا محمد انور شاہ صاحب کشمیری)

سوال 5۔   رفع الیدن سجدہ سے سر اٹھاتے وقت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ہے یا نہیں؟
جواب : صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجود میں رفع الیدین نہیں کیا کرتے تھے۔ (صحیح بخاري، کتاب الأذان، باب استحباب رفع الیدین حذوالمنکبین مع تکبیرة الاحرام والرکوع وفی الرفع من الرکوع وانه لا یفعله إذا رفع من السجود)

سوال 6۔   رفع الیدین علماء کہتے ہیں ۱۰ نیکیاں ملتی ہیں۔ ثبوت ہے یا نہیں؟
جواب : قرآنِ مجید میں ہے: ﴿مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ‌ أَمْثَالِهَا ۖ ﴾ (الأنعام:۱۶۰)
’’ جو کوئی اللہ کے  ہاں نیکی لے کر آئے گا، اسے اس کا دس گنا ثواب ملے گا۔ ‘‘]تو چار رکعت والی نماز میں دس دفعہ رفع الیدین ہے تو یہ کل ایک سو نیکی بنتی ہے تو جو صرف پہلی دفعہ رفع الیدین کرتے ہیں ، پھر نہیں کرتے وہ صرف چار رکعات والی ایک ہی نماز میں نوے نیکیوں سے محروم ہوجاتے ہیں۔ پھر ان کی نماز بھی نبی کریم a والی نماز نہیں۔

سوال 7۔    رفع الیدین کو حنفی علما ء گھوڑے کی دم ………کہتے ہیں۔ آپ تشریح فرمائیں؟
جواب : حنفی علماء کرام سے وہ دلیل طلب کریں، جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع والے رفع الیدین کو گھوڑے یا سرکش گھوڑے کی دم قرار دیا ہو؟ نیز ان سے پوچھیں وتروں کی تیسری رکعت والا رفع الیدین گھوڑے یا سرکش گھوڑے کی دم ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو پھر وہ یہ کیوں کرتے ہیں؟ اگر نہیں تو دلیل پیش کریں۔

سوال 8۔    رفع الیدین کم لوگ کرتے ہیں بہت لوگ نہیں کرتے ان کی نماز ہوتی ہے یا نہیں؟
جواب : نمبر ۲ میں لکھ چکا ہوں ’’ رفع الیدین کے بغیر نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والی نماز نہیں۔‘‘

سوال 9۔    رفع الیدین امام مالکؒ، امام شافعیؒ ، امام احمد بن حنبلؒ، امام ابو حنیفہؒ ان چاروں اماموں نے رفع الیدین کی ہے؟ آپ وضاحت فرمائیں۔
جواب : ائمہ اربعہ اور دیگر ائمہ رحمہم اللہ اجمعین دین میں حجت و دلیل نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول و عمل اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقریر و تصویب حجت و دلیل ہے اور پہلے بتایا جاچکا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رفع الیدین کیا کرتے تھے۔

سوال 10۔    رفع الیدین خلفاء راشدین آیا کرتے تھے؟ آپ ارشاد فرمائیں۔ آپ وضاحت سے جدا جدا ثبوت دیں؟

جواب : خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم بھی دینی امور میں حجت و دلیل نہیں دیکھئے اصول فقہ کی کتابوں میں لکھا ہے شرعی دلائل چار ہیں۔ (1) کتاب اللہ تعالیٰ ۔ (2) سنت ِرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ (3) اجماع مجتہدین امت رحمہم اللہ اجمعین۔ (4)قیاس صحیح۔ غور فرمائیں خلفائے راشدین  رضی اللہ عنہم کو اصولِ فقہ والوں نے شرعی دلائل میں شامل نہیں فرمایا۔

1 comments:

Unknown نے لکھا ہے کہ

ماشاء الله

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔