Tuesday, September 1, 2015

جس کا عقیقہ نہ ہوا ہو اس کی قربانی

جس کا عقیقہ نہ ہوا ہو اس کی قربانی

بچپن میں جس کا عقیقہ نہ ہوا اس کی قربانی دینے میں کوئی ممانعت نہیں ، قربانی الگ چیز ہے اور عقیقہ الگ چیز ہے ۔ جس وقت پیدا ہوا عقیقہ نہیں کیا اور جب جوان ہوا تو قربانی کی ۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
یہاں ایک مسئلہ یہ ہے کہ کیا بڑی عمر میں عقیقہ دے سکتے ہیں ؟
یا یہ کہ کیا قربانی پہ عقیقہ دیا جاسکتا ہے ؟
تو ان دونوں کا جواب اثبات میں ہے ، یعنی بڑی عمر میں عقیقہ دے سکتے ہیں اور اسی طرح قربانی کے موقع سے بھی عقیقہ دیا جاسکتا ہے ۔ مگر جان بوجھ کر عقیقہ کو عیدالاضحی تک مؤخر کرنا صحیح نہیں ہے ۔
جہاں تک شادی شدہ لڑکی کے عقیقہ کا مسئلہ ہے تو بیوی کا ذمہ دار شوہر ہے وہ بھی دے سکتا ہے یا پھر والدین دے سکتے ہیں ۔

واللہ اعلم

مقبول احمد سلفی 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔