Sunday, April 26, 2015

نماز میں ایک ایک آیت کی تلاوت مسنون

نماز میں ایک ایک آیت کی تلاوت مسنون

مقبول احمد سلفی
نماز میں نبی ﷺ کا طریقہ یہ تھا کہ تعوذ(اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم) اور بسملہ (بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ) کے بعد سورۃ الفاتحۃ کی تلاوت فرماتے تھے۔ اورسورہ فاتحہ کی قراءت کرتے وقت ہر آیت پر ٹھہرتے تھے ۔مثال کے طور پر سورۃ الفاتحۃ پڑھتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ پڑھ کر وقف کرتے، پھر الحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ العَالَمِينَ پڑھ کر ٹھہر جاتے۔ پھر الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ پڑھتے اور ٹھہر جاتے۔ پھرمَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ پڑھتے اور اس پر وقف فرماتے تھے اور اسی طرح ایک ایک آیت پر رک کر سورت پوری کرتے تھے۔یہ معمول صرف سورۃ الفاتحہ پڑھنے کے لیے ہی نہ تھا بلکہ دوسری سورتوں کی تلاوت کرتے وقت بھی یہی طریقہ ہوتا تھا کہ آیت کے اختتام پر وقف کرتے اور اسے اگلی آیت سے نہیں ملاتے تھے۔
عن عبد الله بن أبى مليكة رضی اللہ عنها " أنها سئلت عن قراءة رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت: كان يقطع قراءته آية آية: بسم الله الرحمن الرحمن الرحيم. الحمد لله رب العالمين , الرحمن الرحيم. مالك يوم الدين "۔
(أخرجه أبو داود :4001وعنه البيهقى2/44 والترمذى2/152 وفى " الشمائل " 2/131والدارقطنى :118والحاكم 2/231 ـ 232وأحمد 6/302وأبو عمرو الدانى فى " القراآت " ق 6/1 , 8/2) 

ترجمہ : عبداللہ بن ملیکہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی قرات کے کے متعلق پوچھی گئیں تو انہوں نے کہا: نبی ﷺ ایک ایک آیت کی تلاوت کرتے تھے ، بسم اللہ الرحمن (پڑھتے) (پھر) الحمد للہ رب العالمین (پڑھتے) (پھر) الرحمن الرحیم (پڑھتے) (پھر) مالک یوم الدین (پڑھتے تھے)۔ 
٭دار قطنی نے اس کی سند کو صحیح قرار دیا ہے اور کہا اس کے رجال ثقات ہیں۔ 
٭امام حاکم نے کہا "صحیح علی شرط الشیخین"۔
٭ امام ذھبی نے امام حاکم کی موافقت کی ہے ۔
٭ابن خزیمہ نے اس کی تصحیح کرکے اس کی اپنی صحیح میں تخریج کی ہے ۔
٭ امام نووی نے بھی " المجموع " (3/333) میں اس کی تصحیح کی ہے ۔
آج کل اکثر قراء میں اس سنت کا اہتمام نہیں پایا جاتا اور سامعین بھی ایک سانس میں متعدد آیات پڑھنے والے قاری کو زیادہ پسند کرتے ہیں اور امام مسجد کے آیت پہ وقف نہ کرنے کی وجہ سے مقتدی کو سکتات میسر نہیں آتے جس میں بآسانی سورہ فاتحہ کی قرات کرسکے۔


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔