نبی ﷺ کے والدین کہاں؟
نبی ﷺ کے والدین کے متعلق بعض لوگ
کہتے ہیں کہ وہ مرنے کے بعد مسلمان ہو چکے
تھے تو ان کا قول شریعت کے خلاف ہے۔
کیونکہ مسلم (1/114) میں حدیث
ثابت ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو فرمایا:"میرا باپ اور تمہارا
باپ جہنم میں ہیں"۔
اس طرح :(1/40) سعید بن المسیب اپنے
والد سے روایت کرتے ہیں جب ابو طالب کو موت حاضر ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم اس کے پاس تشریف لائے تو اس کے پاس ابو جہل بن ہشام ‘عبد اللہ بن ابی امیہ بن
المغیرہ کو بیٹھے ہوئے پایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے چچا! آپ
’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہیں یہ ایسا کلمہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے پاس میں اس کی گواہی
دے سکوں گا‘‘۔
اس حدیث میں ہے:’’یہاں تک کہ عبد
المطلب نے ان سے آخری بات یہ کہی کہ میں عبد المطب کے دین پر ہوں‘‘ ‘الحدیث۔
اور اسی طرح مشکوٰۃ :(1/154) میں ابو
ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی
والدہ کی قبر کی زیارت کی آپ روئے اور آس پاس لوگو ں کو بھی رولایا‘پھر فرمایا‘میں
نے اپنے رب سے اپنی والدہ کے استغفار کی اجازت چاہی مجھےاجازت نہیں ملی۔اور
ان کے قبر کی زیارت کی اجازت مل گئی ‘تو قبروں کی زیارت کر لیا کرو اس سے موت یاد
آتی ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح
مسلم میں باب باندھا ہے’’باب مشرکین کی زیارت کرنا اور یہ دین میں بداہتہ ً معلوم
ہے۔
گویا صاف پتہ چلتا ہے کہ آپ ﷺ کے
والدین مسلمان نہیں تھے ۔
واللہ اعلم
2 comments:
استغفر ﷲ
کیا تم نے علامہ سیوطی کی تحقیق اس بارے میں نہیں پڑھی؟
میں تمہیں حدیث رسول ﷺ بتاتا ہوں اور تم علامہ سیوطی کی بات کرتے ہو، لگتا ہے نری مقلد ہو؟
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔