رضاعی ماں کے حقوق
رضاعی
ماں کے حقوق وہ نہیں جو حقیقی ماں کے ہوتے ہیں۔ رضاعت کی وجہ سے نہ تو نفقہ واجب
ہوتا ہے ، نہ ہی وراثت میں حصہ بنتا ہے اور نہ ہی ولایت نکاح کا حق حاصل ہوتا ہے
جیساکہ نسب کی وجہ سے ہوتا ہے ۔
رضاعی
ماں محرمات میں شمار کی جاتی ہے ، انہیں
دیکھنا،ان سےمصافحہ کرنا، فتنے کا خوف نہ ہوتو اکیلے میں بات چیت کرناجائز ہے ۔اور
اسی طرح ان کے ساتھ رضاعی بیٹا سفر بھی
کرسکتا ہے ۔
ان
کے ساتھ احسان وسلوک کرناچاہئے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔