Thursday, March 12, 2015

ایک رکعت وتر کا ثبوت

ایک رکعت وتر کا ثبوت

وتر کی نماز ایک رکعت بھی پڑھنا ثابت ہے اور نبی ﷺ نے ایک رکعت وتر ادا فرمائی ہے ، اور آپ ﷺ نے حکم بھی دیا ہے ۔
دلائل دیکھیں۔

(1) ‘‘نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وتر ایک رکعت ہے رات کے آخری حصہ میں سے ’’ [مسلم:۷۵۶]

(2) ‘‘نبی کریم سلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رات کی نماز دو، دو رکعتیں ہیں۔ جب صبح (صادق) ہونے کا خطرہ ہو تو ایک رکعت پڑھ لو۔ یہ ایک (رکعت پہلی ساری) نماز کو طاق بنا دیگی’’ [بخاری:۹۹۳،۹۹۰مسلم:۷۴۹]

(3) ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رکعت وتر پڑھتے (آخری ) دو رکعتوں اور ایک رکعت کے درمیان (سلام پھیر کر ) بات چیت بھی کرتے’’ [ابن ماجہ:۷۷، مصنف ابن ابی شیبہ: ۲؍۲۹۱]

(4) ‘‘ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز عشاء سے فجر تک گیارہ رکعتیں پڑھتے ہر دو رکعتوں پر سلام پھیرتے اور ایک رکعت وتر پڑھتے’’ [مسلم:۷۳۶]

(5)‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وتر ہر مسلمان پر  حق ہے پس جسکی مرضی ہو پانچ وتر پڑھے اور جس کی مرضی ہو تین وتر پڑھے اور جس کی مرضی ہو ایک وتر پڑھے’’[ابوداؤد:۱۴۲۲،نسائی:۱۷۱۰، ابن ماجہ:۱۱۹۰، صحیح ابن حبان: ۲۷۰، مستدرک۱؍۳۰۲وغیرہ]

(6)عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے وتر کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ  علیہ وسلم سے سنا کہ وہ وتر ایک رکعت ہے آخر شب میں اور پوچھا گیا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے تو انہوں نے بھی اسی طرح کہا۔[مسلم:۷۵۳]

(7)عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ایک رکعت وتر پڑھتے تھے۔ [بخاری: ۹۹۱، طحاوی: ۱۵۴۹ ، ۱۵۵۱، آثار السنن۲۰۰، ۲۰۱، ۲۰۲]

(8)امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ایک رکعت وتر پڑھتے تھے۔ [بخاری:۳۷۶۴ ، ۳۷۶۵، آثار السن۲۰۳]

(9)سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ایک رکعت وتر پڑھتے تھے۔ [بخاری:۲۳۵۶، طحاوی:۱۶۳۴، آثار السنن ۲۰۵ ، ۶٠۶، وغیرہ]


(10) امیر المؤمنین سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ ایک رکعت وتر پڑھتے تھے۔[دار قطنی:۱۶۵۷، طحاوی ۱۶۳۱، آثار السنن۲۰۴]

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔