Sunday, January 11, 2015

مرنے والے کے پاس سورہ یسین پڑھنے کا حکم

مرنے والے کے پاس سورہ یسین پڑھنے کا حکم

اس سلسلے میں کئی روایات ملتی ہیں۔
(1) اقرؤوا على موتاكم يس. أخرجه أبو داود في كتاب الجنائز، باب القراءة عند الموت برقم 3121، وابن ماجه في كتاب ما جاء في الجنائز، باب ما جاء فيما يقال عند المريض إذا حضر برقم 1448(
(2)اقرؤوها عند موتاكم) أخرجه أحمد وابن ماجه، والبيهقي في "شعب الإيمان"
(3)عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ رضي الله عنه قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( اقْرَءُوا يس عَلَى مَوْتَاكُمْ ) . روى أحمد: 19789 وأبو داود :3121)

مذکورہ بالا تینوں روایات ضعیف ہیں۔ بعض محدثین نے پہلی روایت کو صحیح قرار دیا ہے حالانکہ یہ بھی ضعیف ہے۔  
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ میت کے پاس یعنی جن کی موت کا وقت قریب ہو ان کے پاس سورہ یسین پڑھنا کیسا ہے ۔
اس سلسلہ میں علماء کے دو اقوال ملتے ہیں ۔
(1)   سورہ یسین پڑھنا جائز ہے ۔
(2) پڑھنا جائز نہیں ہے ۔
اب علماء کے اقوال دیکھیں:
(1) شیخ الاسلام ابن تیمیہ ؒ نے محتضرکے پاس سورہ یسین پڑھنے کو مستحب قرار دیاہے ۔(الاختيارات ص 91(
(2)امام مالک نے مکروہ قرار دیا ہے ۔ (الفواكه الدواني1/284)
(3) شیخ البانی ؒ نے احکام الجنائز میں لکھا ہے : محتضر کے پاس سورہ یسین پڑھنا، اسے قبلہ رخ کرنا ، اس سلسلہ میں کوئی حدیث صحیح نہیں ہے ۔
(4)شیخ ابن بازؒ نے لکھا کہ مریض کے پاس قرآن پڑھنا مستحسن ہے مگر سورہ یسین کی تخصیص صحیح نہیں ہے ۔اس لئے کہ اس سلسلہ میں احادیث ضعیف ہیں۔
(5)شیخ ابن عثیمین ؒ نے لکھا ہے کہ بعض لوگوں نے اس عمل کوحديث  ( اقرأوا على موتاكم يس )کی وجہ سے صحیح قرار دیا ہے مگر یہ حدیث ضعیف ہے ۔

مذکورہ بالااقوال کی روشنی میں بھی پتہ چلتا ہے کہ مرنے والے کے پاس سورہ یسین پڑھنا صحیح نہیں ہے ۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔