Monday, December 22, 2014

گھر کے سانپ کو مارنے کا حکم

گھر کے سانپ کو مارنے کا حکم
===============

اسلام نے موذی جانور مارنے کا حکم دیاہے جیساکہ بخاری و مسلم میں ہے کہ "پانچ چیزیں موذی ہیں ، انہیں حل وحرم میں ہلا ک کردیاجائے ۔‘‘
پانچ موذی چیزوں سےمراد ہیں (1) چوہیا ۔2۔ بچھو۔3۔باؤلا کتا ۔4۔ کوا اور ۔5۔چیل ۔
لہذا انسان کے لیے مسنون یہ ہے کہ وہ ان پانچ چیزوں کا قتل کرے چاہے احرام کی حالت میں ہی کیوں نہ ہو اور یہ جانور حدود حرم میں کیوں نہ ہوں کیونکہ بعض اوقات یہ ایذاء اور نقصان پہنچانے کا باعث  بنتی ہے اور ان پانچ چیزوں پر ان کو بھی قیاس کیا جائے گا جو ان جیسی ہو یا ان سے بھی زیادہ ایذاء اور نقصان پہنچانے والی ہوں ۔


البتہ گھروں میں آجانے والے سانپوں کو اس وقت تک قتل نہ کیا جائے ،جب تک ان سےتین بار یہ نہ کہہ دیا جائے کہ تم یہاں سے چلے جاؤ کیونکہ ہو سکتا ہے کہ وہ جن ہوں ۔ البتہ ان میں سے چھوٹے اور زہریلے سانپ اور خبیث قسم کے سانپ کو ہر جگہ قتل کیا سکتاہے خواہ وہ گھروں ہی میں کیوں نہ ہوں کیونکہ نبی اکرم ﷺ نے اتبر اور ذوالطفیتین کے سوا دیگر سانپوں کےقتل کرنے سےمنع فرمایا ہے ۔ ابتر سے مراد وہ سانپ ہے جس کی دم چھوٹی ہو اور ذوالطفیتین سے مراد وہ ہے جس کی پشت پر دو سیاہ لکیریں ہوں ۔ ان دونوں قسم کے سانپوں کو ہر جگہ اور ہر حال میں قتل کیاجاسکتاہے۔ ان کے سوا دیگر سانپوں کو تین بار وارننگ دئے بغیر قتل نہ کیا جائے ۔ وارننگ اسطرح دی جائے کہ تم یہاں سے چلے جاؤ ،میں تمہیں اپنے گھر میں رہنے کی اجازت نہیں دے سکتا ، اس طرح کا کوئی اورکلمہ کہا جائے جس سے معلوم ہو کہ آپ  اسے ڈرا کر بھگا رہے ہیں اور اپنےگھر میں رہنے کی اجازت نہیں دے رہے اور اس کےبعد بھی اگر وہ گھر میں رہے تو وہ جن نہیں ہے یا اگر وہ جن ہو تو اس کے بعد اس کا خون رائیگاں ہے لہذا اسے قتل کردیا جائے اور اگر اس حالت میں وہ زیادتی کرے تو اسے دور ہٹایا اور اپنا دفاع کیا جاسکتاہے خواہ پہلی مرتیہ ہی ایسا ہو ۔اگر اپنے دفاع کے نتیجہ میں وہ قتل ہو جائے یا قتل کے بغیر اسے ایذاء سے بچنے کی کوئی اور صورت نہ ہو تو اسےقتل کردیا جائے کیونکہ یہ اپنی جان کےدفاع کے باب سے ہوگا ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔