ہمیشہ نماز فجر
چھوڑنا عذر ہے ؟
------------------------------------
مسلمان پر واجب ہے کہ وہ ایسے اسباب اختيار کرے جو اسے نیند سے جلدی بیدار کرنے ميں معاون ہوں، خود الارم لگائے یا کسی سے وقت سے پہلے بیدار کرنے کی درخواست کرے، جو اسے صبح کی نماز کے وقت جلدی بیدار کر دیا کرے، اور نماز کے وقت ہمیشہ سوئے رہنا مسلمان کے لئے کوئی عذر نہیں ہے، اور جب تک نیند سے اچھی طرح بیدار نہ ہوجائے نماز نہ پڑھے، کیونکہ اس سے اللہ تعالی کے اس فرمان ميں بيان کردہ وعید کے زد میں آجائيگا۔
ترجمہ :"ﭘﮭﺮ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﯾﺴﮯﻧﺎﺧﻠﻒ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺋﮯ ﻛﮧ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﺿﺎﺋﻊ ﻛﺮ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﻧﻔﺴﺎﻧﯽ ﺧﻮﺍﮨﺸﻮﮞ ﻛﮯﭘﯿﭽﮭﮯ ﭘﮍ ﮔﺌﮯ، ﺳﻮ ﺍﻥ کا ﻧﻘﺼﺎﻥ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺁﮔﮯ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ" ۔
اور الله تعالى كا فرمان: "ﺍﻥ ﻧﻤﺎﺯﯾﻮﮞ ﻛﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﻓﺴﻮﺱ (ﺍﻭﺭ ﻭﯾﻞ ﻧﺎﻣﯽ ﺟﮩﻨﻢ ﻛﯽ ﺟﮕﮧ) ﮨﮯﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﺳﮯ ﻏﺎﻓﻞ ﮨﯿﮟ" ۔
------------------------------------
مسلمان پر واجب ہے کہ وہ ایسے اسباب اختيار کرے جو اسے نیند سے جلدی بیدار کرنے ميں معاون ہوں، خود الارم لگائے یا کسی سے وقت سے پہلے بیدار کرنے کی درخواست کرے، جو اسے صبح کی نماز کے وقت جلدی بیدار کر دیا کرے، اور نماز کے وقت ہمیشہ سوئے رہنا مسلمان کے لئے کوئی عذر نہیں ہے، اور جب تک نیند سے اچھی طرح بیدار نہ ہوجائے نماز نہ پڑھے، کیونکہ اس سے اللہ تعالی کے اس فرمان ميں بيان کردہ وعید کے زد میں آجائيگا۔
ترجمہ :"ﭘﮭﺮ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﯾﺴﮯﻧﺎﺧﻠﻒ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺋﮯ ﻛﮧ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﺿﺎﺋﻊ ﻛﺮ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﻧﻔﺴﺎﻧﯽ ﺧﻮﺍﮨﺸﻮﮞ ﻛﮯﭘﯿﭽﮭﮯ ﭘﮍ ﮔﺌﮯ، ﺳﻮ ﺍﻥ کا ﻧﻘﺼﺎﻥ ﺍﻥ ﻛﮯ ﺁﮔﮯ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ" ۔
اور الله تعالى كا فرمان: "ﺍﻥ ﻧﻤﺎﺯﯾﻮﮞ ﻛﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﻓﺴﻮﺱ (ﺍﻭﺭ ﻭﯾﻞ ﻧﺎﻣﯽ ﺟﮩﻨﻢ ﻛﯽ ﺟﮕﮧ) ﮨﮯﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﺳﮯ ﻏﺎﻓﻞ ﮨﯿﮟ" ۔