امام
ابو داود نے اسے اپنی سنن میں کتاب الطب میں بایں طور ذکر فرمایا ہے :
3875 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ،
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ سَعْدٍ،
قَالَ: مَرِضْتُ مَرَضًا أَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ
وَسَلَّمَ يَعُودُنِي فَوَضَعَ يَدَهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَهَا
عَلَى فُؤَادِي فَقَالَ: «إِنَّكَ رَجُلٌ مَفْئُودٌ، ائْتِ الْحَارِثَ بْنَ كَلَدَةَ
أَخَا ثَقِيفٍ فَإِنَّهُ رَجُلٌ يَتَطَبَّبُ فَلْيَأْخُذْ [ص:8] سَبْعَ تَمَرَاتٍ
مِنْ عَجْوَةِ الْمَدِينَةِ فَلْيَجَأْهُنَّ بِنَوَاهُنَّ ثُمَّ لِيَلُدَّكَ
بِهِنَّ»
ترجمہ:․․․”حضرت سعد فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں شدید بیمار ہوا‘ آپ ا میری عیادت کے لئے تشریف لائے اور آپ ا نے اپنا دست مبارک میری چھاتیوں کے درمیان رکھا اور اتنی دیر تک رکھا کہ میں نے اپنے قلب میں آپ ا کے دست مبارک کی خنکی (ٹھنڈک) محسوس کی‘ اس کے بعد آپ ا نے فرمایا: تم کو قلب کی شکایت ہے‘ جاؤ حارث بن کلدہ کے پاس جاکر اپنا علاج کراؤ جو بنو ثقیف کا بھائی ہے اور وہ طبیب ہے‘ پس اسے چاہئے کہ مدینہ طیبہ کی سات کھجوریں لے کر اور انہیں ان کی گھٹلیوں سمیت پی لے اور ان کا مالیدہ سا بناکر تمہارے منہ میں ڈالے“۔
ترجمہ:․․․”حضرت سعد فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں شدید بیمار ہوا‘ آپ ا میری عیادت کے لئے تشریف لائے اور آپ ا نے اپنا دست مبارک میری چھاتیوں کے درمیان رکھا اور اتنی دیر تک رکھا کہ میں نے اپنے قلب میں آپ ا کے دست مبارک کی خنکی (ٹھنڈک) محسوس کی‘ اس کے بعد آپ ا نے فرمایا: تم کو قلب کی شکایت ہے‘ جاؤ حارث بن کلدہ کے پاس جاکر اپنا علاج کراؤ جو بنو ثقیف کا بھائی ہے اور وہ طبیب ہے‘ پس اسے چاہئے کہ مدینہ طیبہ کی سات کھجوریں لے کر اور انہیں ان کی گھٹلیوں سمیت پی لے اور ان کا مالیدہ سا بناکر تمہارے منہ میں ڈالے“۔
حدیث کا حکم :
یہ
روایت ضعیف ہے اس کی سند میں ابن ابی نجیج مدلس
ہے اور عن سے روایت کر رہا ہے اور مجاہد کا سعد بن ابی
وقاص سے سماع بھی نہیں۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ضعیف ابوداؤدمیں ذکر
کیا ہے ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔