Monday, March 30, 2020

اسلام 360 کے متعلق جھوٹےپروپیگنڈے کی نقاب کشائی



اسلام 360 کے متعلق جھوٹےپروپیگنڈے کی نقاب کشائی
تحریر: مقبول احمد سلفی
اسلامک دعوۃ سنٹر،شمالی طائف (مسرہ) سعودی عرب

اسلامک ایپس کی دنیا کا ایک مشہور ومعروف نام زاہد حسین چھیپا ہے جن کا تعلق کراچی سے ہے ۔ 1998 سے آئی ٹی سے جڑکر سافٹ ویرانجینئرنگ کا کام کررہے ہیں ۔ اللہ تعالی نے2007 میں ان کے دل میں ایک نیک منصوبہ ڈال دیا اور اس پر کئی سال تک محنت کرتے رہے بالآخر قرآن وحدیث کا ایک منفرد ایپ(اسلام 360) وجود میں آیا اور آج دوسو کے قریب ممالک میں یہ ایپ قرآن وحدیث کی روشنی پھیلارہا ہے ۔یہ ایپ اپنے اندرقرات،تجوید، ترجمہ ،تفاسیر اور کتب احادیث کےسیکڑوں نسخے رکھتا ہے ۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ ایک کلک پر قرآن یا حدیث کا مطلوبہ مواد فوراسامنے حاضر کردیتا ہے ۔سرعت تلاش کی اس ممتازخوبی سےجہاں علماء وطلباء نے فائدہ اٹھایا وہیں عوام نے بھی بیحد آسانی سے دین کو دلائل کے ساتھ جاننا شروع کردیا ۔ یہ بات قبوریوں کو پسند نہ آئی اور انہیں بھی پسند نہ آئی جو بزرگوں اور اماموں کی بات کو دین سمجھ رہے ہیں لہذا ان لوگوں نے زاہد حسین اور ان کےتیار کردہ ایپ کے خلاف پروپیگنڈےکرنا شروع کردیا۔ میں زاہد حسین صاحب کو اچھی طرح جانتا ہوں ،مختلف مواقع سے بات چیت ہوتی رہی بلکہ ان سے میری دوملاقاتیں ہیں اور دوسری ملاقات میں اس ایپ سے متعلق شہر طائف میں پروگرام بھی کروایا جس کی ویڈیو یوٹیوب پر دستیاب ہے ۔
اسلام 360 کے خلاف میری پاس چند دن پہلے ایک نامعلوم تحریر آئی ، اس تحریر میں نام چھپانے والے ڈرپوک نے زاہد صاحب پر مختلف قسم کی الزام تراشی کی ہے ، انہیں فتنہ مرزاعلی،مودودی  نیم رافضی فتنہ،قرآن وحدیث کی من مانی تشریحات کرنے والا،کتابوں میں تحریف کرنے والا،صحیح حدیث کو ضعیف اور ضعیف حدیث کو صحیح کہنے اور روافض کی طرح صحابہ پرطعن وتشنیع کرنےوالا خائن کہا ہے اور ایپ سے خیانت کی دس مثالیں دی ہے۔
پہلے تو یہ جان لیں کہ اس تحریرکو لکھنے والا پکا کوئی مقلد ہے کیونکہ اس تحریر میں ڈرپوک نےاپنا نام تو چھپالیا ہے مگرفتوی شامی اور اہلسنت کا لفظ استعمال کرکے اپنی شناخت چھوڑدی ہے ۔دوسری بات یہ ہے کہ مجھے مفتی رشید محمودرضوی بریلوی کی فیس بک آئی ڈی، ان کے پیج اور یوٹیوب چینل پرہوبہویہی بیان ملاجو جنوری اور فروری 2020 کا ہے ، اس کے بعد 24/مارچ کو پہلی بار فیس بک یہ نامعلوم تحریر آئی ۔ یہ بات اس لئے ذکر کررہا ہوں تاکہ قرآن وحدیث کے اصل دشمن کو آپ جان سکیں  اور ان کے مکر وفریب سے آگاہ رہیں۔
آپ جانتے ہیں کہ اس نامعلوم شخص نے اسلام 360 کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیوں کیا ؟ وہ اس لئے کیا کہ جب عوام میں دین کے کسی مسئلے  پر مثلارفع یدین ، آمین، وتر، طلاق وغیرہ کی بات آتی ہے تو ایک عام بندہ اس ایپ کی مدد سے مقلد کو چند لمحوں میں دلیل دکھادیتا ہے ، اس دلیل کے سامنے مقلد کامسلک جھوٹا قرار پاتا ہے اس لئے یہ لوگ ایپ کی مخالفت کرتے ہیں ۔ دراصل یہ قرآن وحدیث کے بڑے دشمن ہیں ، یہ کبھی نہیں چاہتے کہ عوام قرآن وحدیث کو سمجھے ، ان کو دین کے بارے میں کسی دلیل کا پتہ چلے ۔
آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ زاہد حسین کوئی عالم دین نہیں ہیں ، انہوں نے خود سے قرآن وحدیث کا ترجمہ نہیں کیا ہے بلکہ وہ آئی ٹی انجینئر ہیں ، انہوں نے علماء کے تراجم ، تفاسیر اور حدیث پر صحت وضعیف کا حکم لیکر ایپ میں کاپی پیسٹ کیا ہے ، ممکن میں کاپی پیسٹ میں ابھی بھی کچھ غلطیاں ہوں مگر اس بنیاد پر کسی کو رافضی،دشمن صحابہ ، خائن ، من مانی تشریح کرنے والا، لوگوں کو گمراہ کرنے والا وغیرہ کہنا بے بنیاد  الزام ہے ۔ اس بے بنیاد الزام تراشی سے ایک عام آدمی سمجھ سکتا ہے کہ ایپ پر اعتراض کرنے کا مقصد ہی لوگوں کو گمراہ کرنا اور قرآن وحدیث سے دور کرنا ہے ۔ اس ایپ میں بریلوی ، دیوبندی اورجماعت اسلامی کے بھی تراجم شامل ہیں  پھر بھی اس ایپ سے مقلدوں کی نیند حرام ہے، وجہ صاف ظاہر ہے۔
اب چلتے ہیں  نامعلوم ڈرپوک صاحب کی دس بے بنیاد الزامات کی طرف اور ان الزامات کے حقائق جانتے ہیں ۔
پہلا الزام: امام بخاری رحمہ اللہ نے حدیث نمبر 127 کا جو باب باندھا اس سے یہ قول غائب کردیا گیا ہے۔"وقال علی:حدثوا الناس بما یعرفون، اتحبون ان یکذب اللہ ورسولہ"۔
الزام کا جواب : حقیقت یہ ہے کہ یہ قول ہے ، حدیث رسول نہیں ہے ، لوگوں کی آسانی کے لئے کہ اقوال واحادیث میں التباس نہ ہو اس لئے ہٹا دیا گیا تھا مگر اعتراض کرنے کی وجہ سے اقوال بھی اب شامل کردئے گئے ہیں ، آپ ایپ کو اپ دیٹ کرکے چیک کرسکتے ہیں ۔
دوسرا الزام :مشکوۃ شریف حدیث نمبر 5954 کے ترجمے میں اسلام 360 والے نے لکھا ہے "اسنادہ ضعیف"حالانکہ اوپرعربی عبارت میں ایسا کچھ لکھا ہی نہیں۔
الزام کاجواب: مشکوۃ میں محدث زبیرعلی زئی صاحب کا حکم شامل ہے ، یہ ان کا حکم ہے ، حدیث کے ساتھ اسی جگہ حکم بیان کرنے کا مقصد یہ تھا کہ لوگوں کو اسی جگہ ضعف کا علم ہوجائے مگر جب خیانت کا الزام لگایا گیاتو اب اس جگہ سے ہٹاکر ریفرینس میں ڈال دیا گیا ہے جسے چیک کرنا ہووہ اب ریفرینس میں چیک کرے ۔
تیسرا الزام : مشکوۃ حدیث نمبر 3703 کے ترجمے میں بھی "اسنادہ ضعیف" کا اضافہ کیا ہے حالانکہ عربی عبارت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔
الزام کا جواب : اس کا جواب بھی وہی ہے جو دوسرے الزام کے تحت دیا گیا ہے ۔
چوتھا الزام :نسائی حدیث نمبر 1185 کے تحت "وَنَحْنُ رَافِعُو أَيْدِينَا فِي الصَّلَاةِ " کا ترجمہ اسلام 360 والے نے اس طریقے سے کیا کہ "ہم نماز میں اپنے ہاتھ اٹھا اٹھا کر سلام کر رہے تھے حالانکہ یہاں پر سلام کا تذکرہ ہی نہیں۔
الزام کا جواب : میں نے پہلے بتادیا ہے کہ زاہد صاحب نے ترجمہ نہیں کیا ہے ، نسائی کا ترجمہ دارالسلام والے کاہے  اور ترجمہ میں کوئی خیانت نہیں ہے ۔ عبارت سے زائد ترجمہ برائیکیٹ میں ہے اس کا صاف مطلب ہے کہ یہ اصل عبارت کا ترجمہ نہیں ہے بلکہ دوسری احادیث کو سامنے رکھتے ہوئے یہ اضافہ کیا گیا ہےجیساکہ اس سلسلے میں متعدد احادیث مروی ہیں ۔ سنن نسائی کی اگلی ہی روایت 1186 میں رسول اللہ کے یہ الفاظ موجود ہیں :
"اما يكفي احدهم ان يضع يده على فخذه، ثم يقول: السلام عليكم،السلام عليكم"یعنی کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ وہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھیں پھر«السلام عليكم، السلام عليكم» کہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ ہاتھ اٹھانا سلام کے وقت تھا۔  
پانچواں الزام : صحیح مسلم حدیث نمبر 1298"لَا، قِرَاءَةَ مَعَ الْإِمَامِ فِي شَيْءٍ"کے ترجمہ میں اسلام 360 والے نے بریکٹ لگا کران الفاظ کا اضافہ کیا "(فاتحہ کے سوا)"۔
الزام کا جواب: اس کا بھی وہی جواب ہے جو چوتھے الزام کے تحت دیا گیا ہے یعنی بریکیٹ کا ترجمہ اصل عبارت کا نہیں ہے بلکہ ان ساری صحیح احادیث کے مدنظر ہے جن میں مقتدی کا فاتحہ پڑھنا ضروری قرار دیا گیا ہے اور یہ بھی دارالسلام کا ترجمہ ہے۔
چھٹا الزام : ترمذی حدیث نمبر 366 کے بارے میں امام ترمذی نے فرمایا "قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا أَنَّ أَبَا عُبَيْدَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ"یعنی امام ترمذی نے اس کو حسن قرار دیالیکن اسلام 360 والے نے Reference میں اسکو ضعیف قرار دیاہے۔
الزام کا جواب: امام ترمذی احادیث پر حکم لگانے میں محدثین کے نزدیک متساہل مانے جاتے ہیں، یہی بات حنفی عالم ملاعلی قاری نے مرقاۃ میں اور بریلوی عالم غلام رسول سعیدی نے مقدمہ جامع ترمذی میں لکھی ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی ضعیف حدیث کو بھی صحیح کہہ دیتے ہیں اس لئے ان کی تحسین کا اعتبار نہیں کیا جاتا ہے ، اسلام 360 میں جامع ترمذی پر محدث زبیر علی زئی کا حکم ہوا ہے ۔ مان لیتے ہیں کہ امام ترمذی کے حکم سے اختلاف خیانت ہے تو پھر وہ تمام علمائے احناف خائن قرارپائیں گے جنہوں نے امام ترمذی کے حکم سے اختلاف کیا ہے یا انہیں متساہل کہا  ہےمثلا ملاعلی قاری حنفی، علامہ زیلعی حنفی، محمدزکریاکاندھلوی حنفی،سرفراز صفدرحنفی، مفتی تقی عثمانی حنفی، ڈاکٹر عبدالستار مروت دیوبندی ، غلام رسول سعیدی بریلوی، ماسٹر امین اوکاڑوی حنفی ،عبدالغنی طارق لدھیانوی دیوبندی،مولوی عبدالحق حنفی ،مفتی نظام الدین شامزئی حنفی،علامہ یوسف بنوری حنفی وغیرھم۔
ساتواں الزام: ترمذی حدیث نمبر 2890 کے بارے میں امام ترمذی رحمہ اللہ نے لکھا "قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ "لیکن اسلام 360 والے نے reference میں اسکو ضعیف قراردیا۔
الزام کی حقیقت :اس الزام کا وہی جواب ہے جو چھٹے الزام کے تحت دیا گیا ہے۔
آٹھواں الزام :صحیح مسلم کے مقدمے میں روایت نمبر 92 کے بعد سارے (تقریبا 12) صفحات غائب ہیں۔
الزام کی حقیقت: آپ اپنے ایپ کو اپ ڈیٹ کرکے پھر سے چیک کرلیں، انجانے میں کاپی پیسٹ میں جو چند صفحات رہ گئے تھے ان کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
نواں الزام:سنن ابی داؤد 3191 اس حدیث میں "فلا شیء علیہ" کا معنی لکھا ہے "اس پر کوئی گناہ نہیں" حالانکہ اس کا معنی ہےاس کو کچھ نہیں ملے گا یعنی ثواب نہیں ملے گا اسکی تفصیل فتویٰ شامی میں ہے۔
الزام کی حقیقت: فلاشی علیہ کا وہی ترجمہ بنتا ہے جو ایپ میں لکھا ہے اور الزام لگانے والے نے جو ترجمہ بتلایا ہے وہ "فلاشی لہ" کا ترجمہ ہے۔ ترجمہ کے اس اختلاف کو ایپ کے ریفرینس میں لفظ وضاحت کے تحت بیان کردیا گیا ہے، اندھے کو نظر نہ آئے توسورج کا کیا قصور؟ ریفرینس کے اکسپلانیشن میں لکھا ہے "دوسری روایت میں ہے اسے کوئی ثواب نہیں ملے گا اورزیادہ صحیح روایت یہی ہے، اور یہ عام حالات کے لئے ہے اور مسجد میں صرف جواز ہے فضیلت نہیں" ۔
دسواں الزام: مشکوٰۃ المصابیح 5951 حدیث پر اپنی طرف سے ضعیف کا حکم لگا دیا جبکہ نے صاحبِ مشکوٰۃ نے اس کو ضعیف کہا اور نہ امام بیہقی رحمہ اللہ نے جن سے حدیث لے کر مشکوۃ میں حدیث نقل کی گئی ہے۔
الزام کی حقیقت: یہ بات پہلے بتا چکا ہوں کہ مشکوۃ پر شیخ زبیر علی زئی کا حکم لگا ہوا ہے ، اور یہ حدیث کیوں ضعیف ہے اس کی وجہ بھی بیان کردی گئی ہے، ریفرینس میں جاکر دیکھ سکتے ہیں۔صاحب مشکوۃ نے حدیث بیان کرکےاس کا مصدرذکر کیا ہے کہ انہوں نےکہاں سے حدیث لی ہے،صحت وضعف کے اعتبار سے خاموش ہیں یعنی انہوں نے کسی بھی حدیث پر حکم نہیں لگایا ہے ۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ مشکوۃ میں ساری احادیث صحیح ہیں ۔جس حدیث میں ضعف پایا جائے گا اس پر ضعیف کا حکم لگانا عین انصاف ہے۔
آپ کے سامنے اسلام 360 کے متعلق الزامات کی حقیقت واضح ہوگئی ، اس حقیقت کشائی سے یہ بھی واضح ہوگیا کہ دراصل کون عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے ؟  ایسے میں آپ کی ذمہ داری کیا بنتی ہے کہ جو لوگ عوام کو اس طرح فریب دیتے ہیں اور قرآن وحدیث کو سمجھنے اور دلیل ڈھونڈ کر اس کے مطابق عمل کرنے سے روکتے ہیں ان سے ہوشیار رہیں ۔ اسلام 360 ہرخاص وعام  مردوعورت کے لئے ایک بہترین ایپ ہے، اس کا استعمال آپ کو صحیح دین سے آگاہ کرے گاکیونکہ اس میں اللہ کی کتاب ترجمہ وتفسیر کے ساتھ موجود ہے اور اللہ کے رسول کی طرف منسوب فرامین صحت وضعف کے ساتھ بیان کردئے گئے ہیں تاکہ آپ صحیح حدیث پر عمل کریں اور ضعیف حدیث سے بچیں ۔مختلف طریقے سے موضوع سے متعلق قرآنی آیات اور حدیث تلاش کرنے کے لئے موبائل پرایسا یا  اس سے بہتر کوئی ایپ نہیں ہے ۔

1 comments:

Chaudhery Tayyab نے لکھا ہے کہ

اسلام 360 ایپلیکیشن کے متعلق جو کچھ آپ نے لکھا میں آپ سے متفق ہوں کیونکہ ایک عرصے سے میں اس اپلیکیشن کو استعمال کررہا ہوں اور الحمد للہ دن با دن اس میں مفید اضافے کیے جارہے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو اس بہت تکلیف ہے کیونکہ ان کی دکان داری بند ہو رہی ہے اللہ پاک ہم سب کو ہدایت کی دولت عطا فرمائے آمین ثم آمین 🤲

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔