Monday, January 23, 2017

سونا بیچ کر قرض دینا

سونا بیچ کر قرض دینا

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اہل علم لوگوں سے ایک سوال صرف اپنی رہنمائی کے لئے ...
اگر کوئی ضرورت مند آدمی میرے پاس پیسے لینے آجائے جبکہ میرے پاس نقد پیسے نا ہو تو میں اپنے گھر میں پڑا ہوا ایک ٹولہ سونا 50000 ہزار کا بیچ کے ان کو پیسے دیتا ہوں .وہ آدمی ایک سال بعد مجھے پچاس ہزار واپس کرتا ہے .میں ان پیسوں سے واپس سونا خریدنے جاتا ہوں تو سونے کی قیمت ستر ہزار پہ پہنچ چکی ہوتی ہے .اب اگر میں ستر ہزار میں سونا لیتا ہوں تو میرا بیس ہزار کا نقصان پکا ہے .اور اگر میں قرض والے بندے سے ستر ہزار لیتا ہوں تو اس میں بیس ہزار سود ہوگا .اب مجھے کیا کرنا ہوگا ؟؟؟
سائل : محمد عادل ،پاکستان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ :
دینے والے نے قرض میں پیسہ دیا تھا اور قرض خواہ نے قرض میں پیسہ لوٹا دیا اس وجہ سے اس سے مزید پیسے کا مطالبہ کرنا جائز نہیں ہے، قرض دینے والے کے پاس نقد رقم نہیں تھی تو معذرت کرلیتا، سونا بیچ کر قرض دینے کی ضرورت نہیں تھی اگر کوئی اس طرح کسی بیکس کا سہارا بناہے تو اجروثواب اللہ کے پاس ہے اور اگر قرض خواہ بطور احساس مدد کرنے والے کو کچھ دیدے تو بھلائی ہے۔


واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔