Tuesday, November 15, 2016

کیا شوہر بیوی کو غسل دے سکتا ہے ؟

کیا شوہر بیوی کو غسل دے سکتا ہے ؟
=================
ہاں شوہر اپنی بیوی کو وفات کے بعد غسل دے سکتا ہے چنانچہ  حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا:
رجعَ رسولُ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ منَ البَقيعِ فوجَدَني وأنا أجِدُ صُداعًا في رَأسي وأنا أقولُ وا رَأساهُ فقالَ بل أنا يا عائشَةُ وا رَأساهُ ثمَّ قالَ ما ضرَّكِ لَو مِتِّ قَبلي فقُمتُ علَيكِ فغسَّلتُكِ وَكفَّنتُكِ وصلَّيتُ عليكِ ودفنتُكِ(صحيح ابن ماجه:1206)
ترجمہ: رسول اللہ ﷺ بقیع سے آئے تو دیکھا کہ میرے سر میں درد ہو رہا ہے اور میں کہہ رہی ہوں: ہائے میرا سر! نبی ﷺ نے فرمایا: بلکہ عائشہ !میں( کہتا ہوں): ہائے میرا سر! پھر فرمایا: تمہارا کیا نقصان ہے اگر تمہاری وفات مجھ سے پہلے ہوگئی؟ ( اس صورت میں) میں خود تمہارے لیے( کفن دفن کا) اہتمام کروں گا ، تمہیں خود غسل دوں گا ، خود کفن پہناؤں گا، خود تمہارا جنازہ پڑھوں گا اور خود دفن کروں گا۔
یہ حدیث اس باب میں صریح دلیل ہے کہ شوہر اپنی بیوی کو وفات کے بعد غسل دے سکتا ہے۔ اصل میں کچھ لوگوں کا عقیدہ ہے کہ وفات کے بعد نکاح ٹوٹ جاتا ہے اس وجہ سے بیوی کو دیکھنا اور غسل دینا جائز نہیں سمجھتے حالانکہ  اس بات کی دین میں کوئی حقیقت نہیں ہے ۔
ایک سوال اس تعلق سے اور بھی کیا جاتا ہے کہ مرد اکیلے بیوی کو غسل نہیں دے سکتا، ساتھ میں دو تین آدمی/عورت اور چاہئے جو اس کی مدد کرسکے وہ کون مرد ہوگا یا کون سی عورتیں ہوں گی؟
اس کا جواب یہ ہے کہ میت کو غسل دینے کے لئے ایک آدمی کافی ہے ، ایک سے زیادہ کی ضرورت نہیں ہے اگر اسے غسل دینے کا طریقہ معلوم ہے ۔ یوٹیوپ پہ غسل دینے کا طریقہ موجود ہے جس میں آپ دیکھ سکتے ہیں ایک آدمی کیسے غسل دینے کا طریقہ سکھارہاہے ۔ غسل خانے تک لے جانے اور باہر لانے کے لئے مدد کی ضرورت ہے ۔


واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔