Wednesday, September 7, 2016

چالیس دن سے بال وناخن نہ کاٹنے والا اگر قربانی دے تو کیاکرے؟

چالیس دن سے بال وناخن نہ کاٹنے والا اگر قربانی دے تو کیاکرے؟
====================
ڈاکٹر صاحب کا سوال عشرہ ذی الحجہ میں ان لوگوں کا بال کاٹنا جن کے چالیس دن پورے ہوگئے ہیں کیا حکم ہے ؟
قربانی کرنے والوں کے لئے یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد اپنا بال وناخن نہ کاٹے جیساکہ آپ ﷺ نے فرمایا: من كان لهُ ذبحٌ يذبحُهُ ، فإذا أَهَلَّ هلالُ ذي الحجةِ ، فلا يأخذَنَّ من شعرِهِ ولا من أظفارِهِ شيئًا ، حتى يُضحِّي(صحيح مسلم:1977)
ترجمہ: جس شخص کے پاس ذبح کرنے کے لیے جانور موجود ہواور وہ قربانی کا ارادہ رکھتا ہو تو وہ ذوالحجہ کا چاند طلوع ہونے سے لے کر قربانی کرنے تک بال اور ناخن نہ کاٹے۔
لہذا قربانی کرنے والا عشرہ ذی الحجہ میں قربانی ہونے سے پہلے اپنا بال اور ناخن نہ کاٹے ۔ جس نے چالیس دن سے غیرضروری بال اور ناخن نہ کاٹے تھے وہ ایک قسم کا لاپرواہ آدمی ہے، اسے چاہئے تھا کہ وہ مناسب وقت پہ بال وناخن تراش لے اب اگر عشرہ آگیا ہے تو اسے پابندی کرنا ہے ۔ اگر بال و ناخن تکلیف کی حد تک بڑے ہوگئے ہیں تو کاٹ لے اور اللہ تعالی سے معافی طلب کرے ۔

واللہ اعلم

کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔