Saturday, September 10, 2016

خلیجی ممالک میں رہنے والے اپنے ملک میں قربانی دے سکتے ہیں

خلیجی  ممالک میں رہنے والے اپنے ملک میں قربانی دے سکتے ہیں
==========================
بہت سارے لوگ اپنا گھر، والدین ، بیوی بچے،  اپنے وطن میں چھوڑکے خلیجی ممالک میں نوکری کرتے ہیں ۔ ان میں بہت سے لوگ قربانی دینا چاہتے ہیں مگر اس شش وپنچ میں مبتلارہتے ہیں کہ قربانی لازما ہمیں گلف میں ہی دینی ہوگی یا پھر اپنے وطن میں بھی دےسکتے ہیں ؟
اس سلسلہ میں افضل یہی ہے کہ قربانی دینے والا وہیں قربانی دے جہاں رہتاہوں کیونکہ قربانی سے اللہ کا تقرب حاصل ہوتا ہے ۔قربانی کا جانور اپنے ہاتھ سے ذبح کرے ،خود کھائے اور دوسروں کو اپنے ہاتھوں سے تقسیم کرے۔ تاہم علماء نے کہاہے کہ قربانی اپنے وطن میں بھی دے سکتے ہیں ۔خاص طور سے اس وقت جب قربانی کے گوشت سے محتاجوں اور مسکینوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں جیساکہ آج کل دیکھا جاتا ہے کہ ہمارے ملکوں میں باہری ممالک سے قربانی کے پیسے بھیجے جاتے ہیں تاکہ ان قربانیوں سے غریب ومسکین فائدہ اٹھاسکیں ۔گوکہ اس میں انصاف کم برتاجاتا ہے ، قربانی کا جانور مستحقین کو دینے کی بجائے مالداروں کو دیاجاتاہے ،اس لئے اس میں امانتداری برتنے کی ضرورت ہے۔
اگر ہم گلف میں رہتے ہیں اور اپنے وطن میں قربانی دینا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے وطن میں قربانی کے حساب سے بال وناخن کی پابندی کرنی ہے ۔ قربانی کا وقت نمازعید سے شروع ہوتا ہے اور تیرہویں ذی الحجہ کی شام تک رہتا ہے ۔ یہ وقت تمام ملک والوں کے لئے اپنے اپنے ملک کے قمری مہینے کے حساب سے ہے ۔

واللہ اعلم

مقبول احمد سلفی 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔