Tuesday, February 23, 2016

توبہ اوراستغفار میں فرق

توبہ اوراستغفار میں فرق
==============
توبہ کا مطلب ہے گناہوں پہ نادم ہونا، دوبارہ اس گناہ کو نہ کرنا، اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم کرنا۔
استٖغفار کبھی توبہ کے اسی معنی میں ہے آتا ہے اور کبھی ایسا کلام ہوتا ہے جس میں بندہ اللہ تعالی سے عیوب پہ پردہ ڈالنے اور عفوودرگذرکرنے کی معافی مانگتاہے۔
استغفار اس وقت زیادہ مفید ہوگا جب اس میں توبہ کے شرائط پائے جائیں یعنی شرمندگی، گناہ چھوڑنا اور آئندہ گناہ سے بچنے کا عزم کرنا۔ بندوں کو ایسا ہی استغفار کرنا چاہئے۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ( ھود:52)
ترجمہ: اے میری قوم کے لوگو! تم اپنے پالنے والے سے اپنی تقصیروں کی معافی طلب کرواور اس کی جناب میں توبہ ۔
اس آیت میں اللہ نے فقط استغفار کرنے کا نہیں بلکہ توبہ بھی کرنے کا حکم دیا یعنی خلوص دل سے توبہ کی شرطوں کے ساتھ استغفارکیاجائے۔
دوسری جگہ اللہ کا فرمان ہے۔
اَفَلَا یَتُوْبُوْنَ اِلَى اللہِ وَیَسْتَغْفِرُوْنَہٗ وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۔(المائدۃ:74)
ترجمہ : یہ لوگ کیوں اللہ کی طرف نہیں جھکتے اور کیوں استغفار نہیں کرتے ؟ اللہ تعالی تو بہت ہی بخشنے والا اور بڑا ہی مہربان ہے۔


مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔