Monday, January 4, 2016

نماز سے متعلق سوال

ASSLAMALAIKUM WA RAH AT I'LL AHI WA BARKATHU-KUCH SAWALAT MEIN LIKH RAHA HO ISKA JAWAB KITAB WO SUNNAT KI ROSHNI ME DENE KI ZAHMAT KAREN":


1-SAFAR KE DAURAN AGAR FARZ NAMAZ CHOOT GAYEI HO TO GHAR AAKAR JAB KAZA NAMAZ PAREH TO NAMAZ QUASAR PAREH YA FARZ NAMAZ KI POORI RAKATE PAREH:


2-NAMAZ JANAZAME KYA TAQU YANI 1-3-5- -SAFEE BANANA CHAHIA;


3-AGAR KOI ISHA KI NAMAZ ME VITIR NAHI PARTA HAI IS NIYYAT KE SATH KI RAAT KE AKHIRI PAHAR ME TAHAJJUD PARUNGA AUR JAB ANKH KHULI TO FAZAR KI AZAAN HO CHUKI THI TO WO VITIR KAB PAREH YA AGAR VITIR PAREH KAR SOYA HO AUR RAAT ME UTHKAR TAHAJJUD PAREHNA CHAHE TO VITIR FIRSE PARHNA PAREGA YA NAHI;

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

مختصر جواب
(1) اس میں اختلاف ہے مگر راحج قول یہ ہے کہ مکمل نماز پڑھے کیونکہ قصر سفر کے عذر کی وجہ سے تھا اور اب عذر ختم ہوگیا۔


(2) کوئی بھی نماز ہو اہم چیز صفوں کی برابری ہوتی ہے ، اس کے ساتھ جنازے کی نماز میں تین صفیں بنالی جائیں تو بہتر ہے ۔ ایک حدیث ہے ۔
ما مِن مسلمٍ يموتُ فيصلِّي عليه ثلاثةُ صفوفٍ من المسلمين إلا غُفِرَ له۔
جوبھی مسلمان مر جائے اور اس کے جنازے میں مسلمان مصلیوں کی تین صفیں ہوں تو اللہ اسے معاف کردیتا ہے ۔
٭ اس حدیث کو شیخ ابن عثیمینؒ نے صحیح کہا ہے ۔ (مجموع فتاوى ابن عثيمين 107/17 )


(3) اس میں دو سوال ہے ۔
(الف) بغیر وتر پڑھے سویا اورفجر کی اذان پہ آنکھ کھلی تو وتر کب پڑھے ؟
(ب) وتر پڑھ کے سویا اور رات میں نیند کھلی تو تہجد پڑھنا چاہتا ہے ۔ اس صورت میں وتر دوبارہ پڑھے ؟
ہہلی صورت میں اذان فجر کے ساتھ وتر کا وقت ختم ہوچکا ہے لیکن اگر چاشت کے وقت قضا کرنا چاہے تو کرسکتا ہے مگر جفت رکعت ادا کرے، دو یا چار، یا چھ ۔
دوسری صورت میں صرف تہجد کی نماز پڑھنی ہے دوبارہ وتر نہیں ادا کرنا ہے کیونکہ ایک رات میں ایک بار وتر پڑھنا ہے ۔


واللہ اعلم


کتبہ
مقبول احمد سلفی


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔