Monday, December 28, 2015

ایک جھوٹی روایت

ایک جھوٹی روایت
===========
لوگوں کو ایک جھوٹی روایت بیان کی جارہی ہے ۔ روایت اس طرح ہے ۔
روي عن النبي صلى الله عليه وسلم، أنه قال لفاطمة رضي الله عنها: ما من مؤمن ولا مؤمنة يقول بعد الوتر ثلاث مرات سبوح قدوس ربنا رب الملائكة والروح ثم يسجد ويقول في سجوده خمس مرات كذلك، ثم يرفع رأسه ويقرأ آية الكرسي مرة واحدة ويقول خمس مرات كذلك سبوح قدوس .. الخ والذي نفس محمد بيده لا يقوم من مقامه حتى يغفر الله له، ويعطيه ثواب مائة حجة ومائة عمرة ويعطيه ثواب الشهداء ويبعث له ألف ملك يكتبون له الحسنات، وكأنما أعتق مائة رقبة، واستجاب الله دعاءه، ويُشفع يوم القيامة في سبعين من أهل النار، وإذا مات مات شهيداً.(خزينة الأسرار الكاتب محمد حقي النازلي)
ترجمہ : روایت کی جاتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا جو مسلمان مرد یا عورت وتر کے بعد تین بار سبوح قدوس ربنا رب الملائكة والروح پڑھے پھر سجدہ کرےاور اپنے سجدوں میں پانچ مرتبہ ایسا ہی کہے پھر اپنا سر اٹھائے اور ایک مرتبہ آیۃ الکرسی پڑھے اورپانچ مرتبہ ایسا ہی سبوح قدوس۔۔۔۔۔ الخ پڑھے ۔ تو قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کی وہاں سے اٹھنے سے پہلے مغفرت فرما دے گا۔ ایک سو حج اور ایک سو عمروں کا ثواب دے گا۔ اس کی طرف اللہ تعالیٰ ایک ہزار فرشتے بھیجے گا جو اس کیلئے نیکیاں لکھنی شروع کر دینگے، اور سو غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔اس کی دعا قبول ہوگی۔ قیامت کے دن ساٹھ اہل جہنم کے حق میں شفاعت قبول فرمائے گا۔ جب مرے گا تو شہادت کی موت مرے گا۔

یہ روایت کسی بھی حدیث کی کتاب میں موجود نہیں ہے ۔ اور یہ جھوٹی روایت ہے جسے بغیر سند کےنبی ﷺ کی طرف منسوب کردیا گیا ہے ۔ لہذا اس پہ اعمتاد نہ کیا جائے اور نہ ہی اسے بیان کیا جائے ۔




0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔