Wednesday, August 26, 2015

آیہ الکرسی کے متعلق چند وضاحت


آیہ الکرسی کے متعلق چند وضاحت

مقبول احمد سلفی

ہندی کے ایک امیج میں آیہ الکرسی کے متعلق چند فضائل بیان کئے گئے ہیں ، ان کی حقیقت بیان کر دیتا ہوں ۔

(1) "گھر سے نکلتے وقت آیۃ الکرسی پڑھوگے تو ستر ہزار فرشتے ہرطرف سے آپ کی حفاظت کریں گے" ۔
مذکورہ بالا قول کو نبی کریم ﷺ کی طرف منسوب نہیں کیا جاسکتا کیونکہ آپ ﷺ سے گھر سے نکلتے وقت آیۃ الکرسی پڑھنا ثابت نہیں ہے ، اس لئے یہ فضیلت بیان کرنا صحیح نہیں ہے ۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ سے اللہ گھر سے نکلتے وقت آیہ الکرسی اور سورہ بقرہ کی آخری دو آیت پڑھنے کی فضیلت کے متعلق سوال کیا گیا تو شیخ نے جواب دیا کہ یہ سنت ہی نہیں ہے تو پھر کیسے ہم کہیں کہ گھر سے نکلتے وقت آیہ الکرسی اور بقرہ کی آخری دوآیت پڑھنے کے کیا فوائد ہیں ؟ (فتاوى نور على الدرب -العثيمين، الجزء : 5 ، الصفحة : 2 )


(2) "گھر میں داخل ہوتے وقت پڑھوگے تو آپ کے گھر سے محتاجگی دور ہوجائے گی" ۔
آیہ الکرسی کے متعلق یہ بات بھی کسی نص سے ثابت نہیں ہے ۔

(3) "وضو کے بعد پڑھوگے تو آپ کے ستر درجے بلند ہوں گے "۔
وضو کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنے کے متعلق حدیث آئی ہے وہ حدیث یہ ہے ۔
عن نافع عن ابن عمر رفعه :من قرأ آية الكرسي على أثر وضوئه أعطاه الله عز وجل ثواب أربعين عالما ، ورفع له أربعين درجة ، وزوجه أربعين حوراء .
(مسند الفردوس و کنز العمال)
ترجمہ : جس نے وضو کے بعد آیہ الکرسی پڑھا اسے اللہ تعالی چالیس سال کا ثواب دیتا ہے ، اس کے چالیس درجات بلند کرتا ہے اور اسے چالیس بیویاں حوروں میں سے عطا کرتا ہے ۔
یہ روایت باطل اور موضوع ہے، اس کی سند میں مقاتل بن سلیمان بہت مشہور کذاب راوی ہے ۔

گویا وضو کے بعد آیہ الکرسی پڑھنے کی فضیلت حدیث سے ثابت نہیں ہے ۔

(4)  "رات کو سوتے وقت تین بار پڑھوگے تو ساری رات اللہ کی حفاظت میں رہوگے" ۔
رات میں آیہ الکرسی پڑھنے کی فضیلت وارد ہے۔
"إذا أويتَ إلى فراشِكَ فاقرأ آيةَ الكرسي ، فإنه لن يزالَ معكَ من اللّه تعالى حافظ ، ولا يقربَك شيطانٌ حتى تُصْبِحَ"(بخاری)
ترجمہ: بخاری شریف میں ہے کہ جب تو بستر پہ آئے اور آیہ الکرسی پڑھے تو اللہ تعالی کی طرف سے ایک محافظ مقرر کر دیا جاتا ہے اور صبح تک شیطان تمہارے قریب نہیں آسکتا ۔
اس حدیث سے رات میں سونے سے پہلے آیہ الکرسی پڑھنے کی فضیلت معلوم ہوئی ۔ یہاں یہ واضح رہے کہ تین بار پڑھنے کی قید نہیں ہے کیونکہ اس کا ذکر حدیث رسول میں نہیں ۔

(5) "اگر فرض نماز کے بعد پڑھوگے تو مرنے کے بعد آپ کا ایک پیر زمین پر اور دوسرا جنت میں ہوگا"۔
مذکورہ بالا قول بھی کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے ، اسے نبی ﷺ کی طرف منسوب  کرنے والا گنہگار ہوگا۔
البتہ فرض نمازوں کے بعد آیہ الکرسی پڑھنے کے متعلق یہ روایت آئی ہے ۔
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :مَنْ قَرَأَ آيَةَ الْكُرْسِيِّ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ لَمْ يَمْنَعْهُ مِنْ دُخُولِ الْجَنَّةِ إِلَّا أَنْ يَمُوتَ.
(عمل الیوم واللیلۃ للنسائی:100)
ترجمہ : سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھے اسے جنت میں داخلے سےسوائے موت کے کوئی چیز نہیں روکتی۔
اس حدیث کو بعض اہل علم نے ضعیف اور بعض نے صحیح قرار دیا ہے ۔ اسی معنی کی یہ روایت شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلہ صحیحہ میں درج کیا ہے اور اسے مجموعی طرق کے اعتبار سے صحیح قرار دیا ہے ۔ روایت دیکھیں:
"من قرأ آيةَ الكُرسيِّ في دُبُرِ كلِّ صلاةٍ لم يحُلْ بينه وبين دخولِ الجنَّةِ إلَّا الموتُ"۔

٭ایک بات ذہن نشیں رہے کہ آیہ الکرسی جہاں قرآن کی آیت ہے وہیں صحیح احادیث سے بھی اس کی بڑی فضیلت ثابت ہے ، اس لئے کوئی جتنی بار اور جب چاہے پڑھ سکتا ہے مگر پڑھنے کے اوقات اور عدد کو اپنی طرف سے خاص کرنا جو حدیث رسول ﷺ سے ثابت نہیں قطعا جائز نہیں۔ 

اللہ تعالی ہمیں سنت کی پیروی کرنے کی توفیق بخشے ۔ آمین













0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔