حمام میں بسم اللہ پڑھنا
جواب:مشترکہ غسل خانہ اور بیت الخلاء میں وضو کا جواز ہے لیکن وہاں بسم اللہ نہیں پڑھنی چاہئے۔ داخل ہونے سے پہلے بہ نیت ِوضو بسم اللہ پڑھ لے یا فراغت کے بعد باہر آکر بسم اللہ پڑھ کر پھر واپس جاکر وضو کرلے۔ سعودی عرب کے مفتی شیخ ابن عثیمین کا فتویٰ ہے کہ دل میں پڑھ لے، بآوازِ بلند نہ پڑھے۔ فرماتے ہیں:«التسمیة إذا کان الإنسان في الحمام تکون بقلبه ولا ینطق بها بلسانه» (فتاویٰ اسلامیہ:۱؍۲۱۹)
’’جب انسان بیت الخلاء میں ہو تو بسم اللہ دل میں ہی پڑھے ، زبان سے اس کو ادا نہ کرے‘‘
منقول
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔