Tuesday, May 5, 2015

انبیائے کرام کی حیات برزخی

انبیائے کرام کی حیات برزخی

إنَّ اللهَ حرَّم على الأرضِ أن تأكلَ أجسادَ الأنبياءِ
ترجمہ : بے شک اللہ تعالی نے زمین (مٹی) پر حرام کردیا ہے کہ وہ انبیاء کے جسموں کو کھائے ۔
علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح الجامع، صحیح الترغیب،سلسلہ صحیحہ اورصحیح نسائی میں ذکر کیا ہے ۔

سعودی دائمی کمیٹی کا فتویٰ
اوس بن ابو اوس  سے ایک حدیث ذکرکی ہے ، جس کے آخر میں فرمایا کہ :  یقیناً اللہ تعالی نے زمین کے لئے یہ حرام کر رکھا ہے کہ وہ انبیاء علیہم السلام کے جسموں کو کھائے اور امام ابو داود  اور ابن ماجہ  نے اپنی اپنی سنن میں اسی جیسی ایک حدیث صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے ۔

مولانااسماعیل سلفی کا موقف
 مولانااسماعیل سلفی لکھتے ہیں  میں نے اپنی گزارشات میں عرض کیا تھا کہ حیات انبیاءعلیہم السلام پر اجماع امت ہے گو احادیث کی صحت محل نظر ہے تاہم ان کا مفاد یہ ہےکہ انبیا علیہم السلام کے اجسام مبارکہ کو مٹی نہیں کھاتی۔ان اللہ حرم علی الارض ان تاکل اجساد الانبیاء (مسئلہ حیات النبی از مولانا اسماعیل سلفی، ص52)
جہاں تک ان اللہ حرم علی الارض ان تاکل اجساد الانبیاء ٹکڑے کا تعلق ہے وہ صرف تین سندوں سے مروی ہے اور تینوں مخدوش ہیں۔(حاشیہ مسئلہ حیات النبی از مولانا اسماعیل سلفی، ص37)

مولانازبیر علی زئی کا موقف
شیخ زبیر علی زئی کتاب فضائل درود و سلام  (جس کی اشاعت فروری ٢٠١٠ کی ہے) میں تعلیق میں ص ٦٥ اور ٦٦ پر لکھتے ہیں: یہ بات بالکل صحیح ہے کہ انبیائے کرام کے اجسام مبارکہ کو ان کی وفات کے بعد زمین کی مٹی نہیں کھاتی۔
سیدناعمررضی اللہ عنہ نے فرمایا: والارض لاتاکل الانبیاء ۔ اور زمین نبیوں (کے جسموں کو) نہیں کھاتی ۔ الخ (مصنف ابن ابی شیبہ 13/27،28ح 33808 وسندہ صحیح)

حافظ ابن حجر کا قول
حافظ ابن حجر نے کہا: بے شک آپ ﷺ اپنی وفات کے بعد اگرچہ زندہ ہیں لیکن یہ اخروی زندگی ہے جو دنیاوی زندگی کے مشابہ نہیں ۔

شیخ البانی ؒ کا موقف
علامہ ناصر الدین البانی حدیث((الانبیا ءأحیا ء في قبورھم یُصلون ))کی تشریح میں فرماتے ہیں:

''اس حدیث میں انبیاء علیہم السلام کے لیے جو زندگی ثابت کی گئی ہے وہ برزخی زندگی ہے ۔اس لیے اس پر دنیاوی زندگی سے تشبیہ و تمثیل دیے بغیر ایمان لانا چاہیے ۔اپنے قیاس اور رائے سے اہل بدعت کی طرح کسی بات کا اضافہ نہیں کرنا چاہیے جن کا حال یہاں تک جا پہنچا ہے کہ وہ آپ کی قبر میں زندگی حقیقی قرارد یتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ اپنی قبر میں کھاتے ،پیتے بلکہ اپنی بیویوں سے جماع تک کرتے ہیں (نعوذ باللہ ) ۔ '' (السلسلۃ الصحیحۃ 120/2)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔