Tuesday, April 21, 2015

نماز میں وسوسہ کا آنا

نماز میں وسوسہ کا آنا

نماز میں خیالات بھی آسکتے ہیں اور وسوسے بھی۔
خیال آنے کی دلیل :
عبقہ بن الحارث سے مروی ہے انہوں نے کہا :   
    '' میں نے نبی کریم   صلی اللہ علیہ وسلم   کے پیچھے مدینہ میں عصر کی نماز ادا کی ۔ جب آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے سلام پھیرا تو جلدی سے اٹھ کھڑے ہوئے اور لوگوں کی گر دنیں پھلانگتے ہوئے اپنی کسی بیوی کے حجرے کی طرف چلے گئے۔ لوگ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   کی اس جلدگی سے گھبرا گئے۔ جب آپ   صلی اللہ علیہ وسلم   واپس تشریف لائے تو دیکھا کہ صحابہ رضی اللہ تعالی عنہم آپ کی جلدی پر متعجب ہیں۔ آپ   صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا مجھے یا دآگیا کہ ہمارے گھر میں ایک سونے کی ایک ڈلی ہے۔ میں نے نا پسند کیا کہ وہ مجھ روک کر رکھے۔ میں نے اس کی تقسیم کا حکم دیا ہے۔
 اس حدیث کے بعض طرق میں یہ الفاظ بھی ہیں ''۔ (بخاری ۱/۱۴۰)
    '' مجھے نماز کی حالت میں یہ بات یاد آئی ''
وسوسے جو شیطان کی جانب سے ہوتے ہیں اس کی دلیل :
سیدنا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے :
    '' سیدنا عثمان ابن ابی العاص نے کہا اے اللہ کے رسول  صلی اللہ علیہ وسلم، شیطان میرے اور میری نماز کے درمیان  حائل ہو جاتا ہے۔ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا اس شیطان کا نام خنزب ہے جب اس کا اکسانا محسوس کرو تو ( دوران نماز ) اعوذباللہ پڑھو اور دائیوں طرف تین مرتبہ تھوکو۔ سیدنا عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ میں نے ایسا ہی کیا اور اللہ تعالیٰ نے شیطان کو مجھ سے دور کر دیا ''
                                (مشکوۃ باب الوسوۃ١۱/۲۹، بتحقیق شیخ البانی رحمۃ اللہ)
نماز میں خیال یا وسوسہ آنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی ، نماز درست ہے ۔

جب کسی شخص کو نماز میں کوئی خیال آئے یا وسوسہ پیدا ہو تو وہ اعوذباللہ پڑھ کر بائیں جانب تین مرتبہ تھوکے۔ اللہ تعالیٰ اس سے یہ وسوسہ دور کر دے گا۔ نیزانسان کو حالت نماز میں ان خیالات کو دور کر کے اپنی پوری توجہ نماز کی طرف مبذول کر دینی چاہئے تاکہ پورےا نہماک اور دھیان سے نماز ادا کی جائے اور اللہ تعالیٰ سے صحیح طور پر مناجات ہو ۔یہ بھی یاد رہے جتنا دھیان نماز میں کم ہوتا ہے، اتنا ثوب کم ہو جاتا ہے جیسا کہ ابو داؤد اور نسائی اور ابن حبان میں عمار بن یاسررضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔