Sunday, September 6, 2015

حاجی کی قربانی

حاجی کی قربانی

📗مقبول احمد سلفی

جو آدمی حج کرے ان کی قربانی سے متعلق بعض مسائل.

1/ اگر حج قران یا تمتع کرے تو ان پر ایک قربانی واجب ہے.

2/ اگر حج افراد ہے تو اس میں قربانی نہیں ہے.

3/ حج کرنے والا اگر عیدالاضحی کی مناسب سے قربانی دینا چاہے تو دے سکتا ہے مگر ان پہ یہ ضروری نہیں.

4/ اگر حج کرنے والا مکہ کا باشندہ ہے تو ان پہ حج کی قربانی نہیں ہے.

5/ اگر حاجی عید قرباں کی مناسبت سے قربانی کرے تو انہیں بهی اپنا بال اور ناخن نہیں کاٹنا چاہئے.

6/ حج تمتع کرنے والا عمرہ سے حلال ہوتے وقت اور دس ذی الحجہ کو رمی کے بعد بال کٹا سکتا ہے ، اسی طرح قران کرنے والا بھی دس کی رمی کے بعد بال کٹا سکتا ہے ۔


7/ اگر متمتع یا قارن کو قربانی دینے کی طاقت نہ ہو تو دس روزہ رکھے ، تین حج کے دنوں میں اور سات حج سے واپسی کے بعد ۔

2 comments:

Anonymous نے لکھا ہے کہ

۔ ایک ادمی اپنے ملک سے اتا ہے اور تمتع کا عمرہ کرکے احرام کھول دیتا ہے، لیکن پھر وہ دوسرا نفلی عمرہ بھی کرنے لگتا ہے حج سے پہلے ، یا میت کی طرف سے عمرہ کرتا ہے۔ تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟

Anonymous نے لکھا ہے کہ

۔ ایک ادمی اپنے ملک سے اتا ہے اور تمتع کا عمرہ کرکے احرام کھول دیتا ہے، لیکن پھر وہ دوسرا نفلی عمرہ بھی کرنے لگتا ہے حج سے پہلے ، یا میت کی طرف سے عمرہ کرتا ہے۔ تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔