Tuesday, June 10, 2014

نبی کریم ﷺکی رحمت وشفقت

نبی کریم ﷺکی رحمت وشفقت

نبی کریم ﷺاپنی امت کے لئےنہایت شفیق ومہربان تھے ، بلکہ غیرمسلموں کے تئیں بھی بے متفکر رہتے تھے کہ وہ اسلام قبول کرلیں ۔ آئیے چند نصوص کے ذریعہ نبی کریم ﷺکی شفقت ومحبت کا اندازہ لگائیں۔
(1)لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفْسَکَ اَنْ لاَّ یَکُوْنُوْا مُؤمِنِیْنَ ٭ إِنْ نَّشَأ نُنَزِّلْ عَلَیْہِمْ مِّنَ السَّمَائِ آیَۃً فَظَلَّتْ اَعْنَاقُہُمْ لَہَا خَاضِعِیْنَ (الشعراء : 3-4)  
’’
شاید کہ آپؐ اپنے آپ کو اس بنا پر ہلاک نہ کربیٹھیں کہ یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتے۔ تیرا ربّ اگر چاہے تو آسمان سے ایسی نشانی نازل کرے کہ ان کو گردنیں جھکائے بنا چارہ نہ رہے۔‘‘
(2)فَلَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفَسْکَ عَلٰی آثَارِہِمْ إِنْ لَّمْ یُؤمِنُوْا بِہٰذَا الْحَدِیْثِ اَسَفًا (الکہف :6)
شاید کہ آپؐ اپنے آپ کو شدت ِافسوس کی بنا پر ہلاک نہ کربیٹھیں کہ یہ لوگ قرآنِ کریم پر ایمان کیوں نہیں لاتے۔
(3)لَقَدْ جَائَکُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤمِنِیْنَ رَؤُوْفٌ رَّحِیْمٌ (التوبہ : 128)
تمہارے پاس تم میں سے ہی ایسا رسول آیا ہے جسے تم پر مشقت انتہائی گراں گزرتی ہے اور تہارے بارے میں بہت اچھی خواہشات رکھنے والا اور مؤمنوں پر انتہائی مہربان وشفیق ہے۔
(4)اللہم من وَلِيَ من أمر أمتي شیئا فَشَقَّ علیہم فَاشْقُقْ ومن ولي من أمر أمتي شیئا فَرَفِقَ بہم فَارْفُقْ بہٖ (صحیح مسلم:۱۸۲۸)
’’ اے اللہ! جو شخص میری اُمت کسی معاملے کا نگہبان بنے اور ان سے سختی کا برتائو کرے تو تو بھی اس سے سخت روی سے پیش آئیے اور جو میری امت کا ذمہ دار ہوکر نرمی کا رویہ اختیار کرے ، تو تو بھی اس سے نرم ہوجا۔‘‘
’’(5)
میری اور لوگوں کی مثال اس طرح ہے کہ ایک شخص نے آگ جلائی ، جب آگ جلنے کے سبب ارد گردکا ماحول روشن ہوگیا تو پروانے اور کیڑے مکوڑے اس آگ کے پاس آکر اس میں گرنے لگے۔ وہ شخص ان کو آگ سے دور کرتا ہے لیکن وہ پروانے اس پر غالب آجاتے ہیں اور آگ میں گرتے ہی رہتے ہیں۔
(صحیح بخاری : 6483) فأنا آخذ بحُجَزِکم عن النار وہم یقتحمون فیہا
لوگو! میں تمہیں تمہاری کمروں سے پکڑ پکڑ کر آگ سے باہر دھکیلتا ہوں لیکن تم اس میں گرنے پر مصر ہو۔‘‘


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کوئی تبصرہ کرنا چاہتے ہیں تو مثبت انداز میں تبصرہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔